اندازہ نہیں تھا کہ اپوزیشن کی ڈیموکریٹک موومنٹ چھا جائے گی: اختر مینگل
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی قومی اسمبلی اجلاس میں ایک بار پھر ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن بینچوں سے ایک دوسرے پر الزامات لگائے گئے اور نعرے بازی بھی کی گئی۔
ایوان میں بات کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے وفاقی وزیر مراد سعید کی جانب سے اپوزیشن کے خلاف قرارداد لانے پر کہا کہ ”معزز وزیر صاحب، پی ڈی ایم کے خلاف قرارداد لائے ہیں، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ پی ڈی ایم اتنی چھا جائے گی۔“
انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اس ایوان کا حصہ رہے ہیں ان کا نام لے کر توہین کی گئی۔ اردو ہماری قومی زبان ہے، جو علاقائی زبانیں اس ملک میں بولی جاتی ہیں ان کا بھی احترام ہونا چاہیے
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے میں آزاد بلوچستان کے نعرے لگائے گئے۔ اچھا ہوا کسی بلوچ نے یہ نعرہ نہیں لگایا، نہیں تو پھانسی لگادی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ مراد سعید صاحب، آپ ایک قرارداد لائیں کہ جو بھی آئین کے آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کرے گا اس کو سزا دی جائے گی۔ جہاں کسی کو اظہار خیال کی اجازت نہ ہو وہ مارشل لا ہوتا ہے۔
بلوچ سیاست دان نے کہا کہ ”حربیار مری پر لندن میں کیس چل رہا تھا اس مقدمے میں گواہی ویڈیو لنک کے ذریعے عمران خان نے بے گناہی کی گواہی دی تھی۔ عمران خان نے کہا تھا کہ بلوچستان میں جو مظالم ہورہے ہیں اگر حربیار کی جگہ میں ہوتا تو یہی کہتا۔ بلوچستان اور سندھ کے جزائرکا ایک ایک انچ صوبے کی ملکیت ہے۔“
اختر مینگل نے کہا کہ کیا قائد اعظم نے یہ خواب دیکھے تھے کہ یہاں پاپا جونز کے پیزے کھائے جائیں گے۔