فواد چودھری نے گھس کے مارا؟ ایاز صادق کی ٹانگیں کانپیں؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی قومی اسمبلی میں کی جانے والی تقاریر کا انڈیا کے میڈیا میں چرچا ہے اور پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن دو بیانات پر ایک دوسرے کے پیچھے پڑی ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جمعرات کو اسمبلی کے فلور پر ایاز صادق پر تنقید کرتے کہا کہ ہم نے دشمن کو گُھس کر مارا ہے ۔ پلوامہ ہماری بہت بڑی کامیابی تھی۔
فواد چودھری کے قومی اسمبلی میں کہے گئے جملےتھے:
’’ہم نے ہندوستان کو گھس کے مارا ہے جناب اسپیکر وہاں پہ ، اور پلوامہ میں جو کامیابی ہے ، پلوامہ میں جو ہماری کامیابی ہے وہ عمران خان کی قیادت میں اس قوم کی کامیابی ہے ۔ اس کے حصے دار آپ بھی سب ہیں ، اس کے حصے دار ہم بھی سب ہیں ۔ (کچھ دیر توقف) پلوامہ کے واقعے کے بعد ہم نے جس طریقے سے گھس کر مارا۔‘‘
قبل ازیں بدھ کو ن لیگی رکن قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنی تقریر میں کچھ یوں کہا :
"ابھی نندن کی تو بات ہی نہ کریں۔ مجھے یاد ہے شاہ محمود قریشی صاحب بھی اس میٹنگ میں تھے، جس میں وزیرِ اعظم نے آنے سے انکار کر دیا اور فوج کے سربراہ تشریف لائے۔ پیر کانپ رہے تھے، ماتھے پر پسینہ تھا، اور ہم سے شاہ محمود صاحب نے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے، اب اس (ابھی نندن) کو واپس جانے دیں کیوں کہ اگر ایسا نہ ہوا تو رات نو بجے ہندوستان پاکستان پر حملہ کرنے والا ہے۔ ہندوستان نے کوئی حملہ نہیں کرنا تھا۔ صرف گھٹنے ٹیک کر ابھی نندن کو واپس بھیجنا تھا۔”
ایاز صادق کے بیان کو پاکستان کی فوج کے ترجمان نے غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے جبکہ ایک شہری کی جانب سے ان کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس کو درخواست بھی دی گئی ہے۔