پاکستان24 متفرق خبریں

وزیراعلیٰ سندھ نے سپریم کورٹ کو جواب دے دیا

دسمبر 11, 2020 2 min

وزیراعلیٰ سندھ نے سپریم کورٹ کو جواب دے دیا

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کراچی کے سرکلر ریلوے کا ٹریک بنانے کا ٹھیکہ سپریم کورٹ کے حکم پر فوج کی کمپنی ایف ڈبلیو او کو دے رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی خواہش کے مطابق (سنگل سورس کنٹریکٹ) مسابقتی بولی کے بغیر کراچی سرکلر ریلوے کے اوور ہیڈ برجز اور انڈر پاسسز تعمیر کرنے کا ٹھیکہ ایف ڈبلیو کو د یا ہے۔واضح رہے سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کانوٹس جاری کر رکھا ہے۔

رپورٹ: جہانزیب عباسی

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تحریری جواب میں موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے 13اگست کو حکم دیا کہ ایف ڈبلیو او کو کراچی سرکلر ریلوے کے کام کا ٹھیکہ دیا جائے،سپریم کورٹ کی خواہش کے مطابق ٹھیکہ ایف ڈبلیو او کودے دیا گیا ہے،،ایف ڈبلیو کا ماضی میں ایسے منصوبوں سے متعلق ٹریک ریکارڈ ٹھیک نہیں رہا۔

تحریری جواب میں مزید کہاگیا ایف ڈبلیو او کو لودھراں سے خانیوال اور خانیوال سے رائیونڈ تک ریلوے ٹریک کو ڈبل کرنے کا منصوبہ ملا،ٹریک کو ڈبل کرنے کا منصوبہ غیر تکنیکی ہونے کے باجود تقریبا سات سال تاخیر کا شکار ہو،سندھ حکومت عدالتی حکم عدولی کا تصور بھی نہیں کر سکتی،،عدالت کے احکامات پر اُسکی روح کے مطابق عمل در آمد کیا جاچکا ہے۔

جواب میں مزید کہا گیا کراچی سرکلر ریلوے کو سپریم کورٹ نے ایک وفاقی منصوبہ قرار دے رکھا ہے اس کے باوجود سپریم کورٹ چاہے تو سندھ حکومت اُس منصوبے کیلئے مختص تین ارب روپے کی رقم صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد پاکستان ریلوے کو جاری کر سکتی ہے،پاکستان ریلویز نے سندھ حکومت کو کراسنگ پاٹک تعمیر کرنے کی بھی اجازت نہیں دی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے جواب میں مزید کہا آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی تب ہی ممکن ہے جب ریاست کے تمام اداروں کا احترام اور وقار کو محلوظ خاطر رکھا جائے گا، کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کیے جاتے رہے،وفاقی حکومت کی طرف سے بھی کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی تکمیل میں تعاون نہیں کیا گیا،وفاقی حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ چائنہ نے کہا حکومت پاکستان نے منصوبے کیلئے مالی معاونت بارے درخواست ہی نہیں دی،سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو منصوبے سے متعلق دو سال قبل تمام ضروری دستاویزات سمیت تفصیلات فراہم کردی گئی تھی۔

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے بارے معاملہ دو ہزار انیس میں معاملہ اٹھایا،وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں سندھ حکومت کے اقدامات سے متعلق اصل تصویر پیش نہیں کی،سپریم کورٹ سے وفاقی حکومت سے حقائق چھپا کر یہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی کہ چینی حکومت منصوبے بارے دلچسپی ہی نہیں رکھتی،سپریم کورٹ نے رواں سال چھ مارچ کو سماعت کے دوران کے سی آر منصوبے کے انڈرپاسسز اور اوورہیڈ بریجز بارے معاونت طلب کی،میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ریلویز اس وقت خسارے میں ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ اُن کے خلاف جاری کردہ توہین عدالت کانوٹس خارج کیا جائے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے