علی وزیر عدالت میں پیش، ریمانڈ پر کراچی پولیس کے حوالے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی قومی اسمبلی کے سابق قبائلی علاقے وزیرستان سے رکن علی وزیر کو کراچی کی ایک مقامی عدالت نے 30 دسمبر تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ہے۔
ان کے ہمراہ دیگر چار افراد بھی گرفتار کیے گئے۔ پولیس نے تھانہ سہراب گوٹھ میں درج مقدمے میں ان پر فوج کے خلاف تقریر کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
علی وزیر کی خیبر پختونخوا میں گرفتاری اور عدالت پیشی کے وقت ہتھکڑی لگی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
راہدی ریمانڈ حاصل کیے جانے کے بعد پی ٹی ایم سے تعلق رکن قومی اسمبلی علی وزیرکوخصوصی پروازکے ذریعے کراچی منتقل کیا گیا۔
منتقلی کے وقت ایسٹ زون تفتیشی پولیس کی نفری 10 سے 12 پولیس موبائلوں کےہمراہ موجودتھی۔گرفتار ملزم علی وزیرکوخصوصی بکتر بند گاڑی میں روانہ کیا گیا۔
سینیئر صحافی و اینکر حامد میر نے دو تصاویر ٹویٹ کر کے لکھا ہے کہ ”زنجیروں میں جکڑا یہ بلڈی سویلین قومی اسمبلی کا رکن ہے یا کوئی اور؟کیا یہ جعلی تصویر ہے؟اس طرح کا سلوک پاکستان میں سب کے ساتھ ہوتا ہے یا کسی کسی کے ساتھ ہوتا ہے؟اس بلڈی سویلین کے ساتھ اختلاف کریں لیکن یہ تو بتائیں کہ اس بلڈی سویلین نے ایسی کیا بات کہہ دی ہے جس پر آپ اتنے ناراض؟“
سینکڑوں صارفین نے علی وزیر سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی حوالات کے فرش پر لیٹنے کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔
نقوی نامی ٹوئٹر ہینڈل نے تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے کچھ یوں تبصرہ کیا ہے:
منتخب ممبر قومی اسمبلی علی وزیر لوک اپ میں pic.twitter.com/JiQwTQkGLm
— nakvi📚🖋🐛 בנימין (@nakvi) December 18, 2020