پاکستان24 متفرق خبریں

خواجہ آصف پر الزام کیا ہے؟ ن لیگ کیا کہتی ہے؟

دسمبر 29, 2020 2 min

خواجہ آصف پر الزام کیا ہے؟ ن لیگ کیا کہتی ہے؟

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن  کے رہنما خواجہ آصف کا راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں لاہور کی احتساب عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

بدھ کو نیب کی جانب سے خواجہ آصف کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب نے ان کے دو روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔

نیب کے مطابق خواجہ آصف نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور 26 کروڑ روپے کے اپنے اکاؤنٹ میں آنے کا درست جواب نہیں دے سکے۔

پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے نیب نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کو منگل کی رات گرفتار کیا تھا جس پر ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے رہنماؤں نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے احتجاجی تحریک سے حکومت کو جلد گھر بھیجنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

منگل کی رات مسلم لیگ ن کی ترجمان نے تصدیق کی کہ خواجہ آصف کو اسلام آباد میں احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔

ن لیگ کی رہنما مریم نواز نے گرفتاری پر ردعمل میں کہا کہ خواجہ آصف کو نواز شریف کا ساتھ چھوڑنے کا پیغام ملا تھا اور ان کے انکار پر نیب نے یہ کارروائی کی مگر ان کی پارٹی مقابلہ کرے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ”کچھ دن پہلے خواجہ آصف کو نوازشریف کا ساتھ چھوڑنے اور بیانیے سے ہٹنے کہا گیا، اور کہا کہ ایسا کرنے سے 15 دن میں سارے مقدمات واپس لے لیں گے، لیکن خواجہ آصف نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ وفادار باپ کا بیٹا ہوں، نوازشریف کے ساتھ کھڑا ہوں۔“

قبل ازیں نیب کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں کے مقدمے میں خواجہ آصف کو حراست میں لے کر راولپنڈی دفتر منتقل کیا گیا اور کل راہداری ریمانڈ حاصل کر کے لاہور لے جایا جائے گا۔

نواز شریف نے ‏خواجہ آصف کی گرفتاری پر ٹویٹ میں کہا ہے کہ  یہ سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کے گٹھ جوڑ کا انتہائی قابل مذمت واقعہ ہے۔ ایسی بھونڈی حرکتوں سے حکومتی بوکھلاہٹ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے لیکن ان حرکتوں سے یہ اپنے انجام کو مزید قریب لا رہے ہیں۔ اندھے سیاسی انتقام کے دن گنے جا چکے ہیں۔

نوازشریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں عمران خان کی تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد نیب نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درجنوں رہنماؤں کو ایسے مقدمات میں گرفتار کیا ہے جن کو آزاد مبصرین سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے