دہشت گردوں کی مالی معاونت، کالعدم لشکر طیبہ کے ذکی الرحمان لکھوی گرفتار
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں انسداد دہشت گردی کے محکمے نے کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے رہنما ذکی الرحمان لکھوی کو دہشت گردوں کی مالی اعانت کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔
سنیچر کو پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں ذکی الرحمان لکھوی کو لاہور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
بیان کے مطابق کالعدم تنظیم کے رہنما لاہور میں ڈسپنسری چلا رہے تھے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی کی معاونت کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
آزاد مبصرین کے مطابق یہ گرفتاری ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کی حکومت کی کوششوں کا حصہ نظر آتی ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے ترجمان کے مطابق انہوں نے ڈسپنسری سے رقوم اکٹھی کیں اور انہیں دہشت گردی کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ فنڈز کو ذکی الرحمان لکھوی نے ذاتی اخراجات کے لیے بھی استعمال کیا۔
تھانہ سی ٹی ڈی لاہور میں ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ذکی الرحمان لکھوی پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے رہنما ہیں، جس نے 2008 میں ممبئی میں حملے کیے، ان حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ذکی الرحمان لکھوی کو ممبئی حملوں کے چند روز بعد حراست میں لیا گیا تھا لیکن 2015 میں پاکستانی عدالتوں نے ان کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔
جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید جن کو امریکی محکمہ انصاف نے دہشت گرد قرار دیا ہے اور ان کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر رکھی ہے، کئی کیسز میں سزا ہونے کے بعد گیارہ برس کے لیے جیل میں ہیں۔
پاکستان کی حکومت نے مساجد، سکولز، مدرسے اور فلاحی اداروں سمیت حافظ سعید کے دیگر اثاثہ جات کا ایک وسیع نیٹ ورک ضبط کیا ہے۔
یاد رہے کہ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔