وکیلوں کی جعلی ڈگریاں سامنے لانے والی خاتون وکیل گرفتار کیوں؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ نے لاہور میں وکیلوں کی جعلی ڈگریوں کے معاملے کو سامنے لانے اور درخواست گزار بننے والے وکلا پر دہشت گردی کے مقدمے اور گرفتاری پر پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل کو عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت جبکہ بارکونسل سے وضاحت طلب کی ہے۔
منگل کو سپریم کورٹ میں لیگل ایجوکیشن کے مقدمے میں دیے گئے فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ لاہور کی خاتون وکیل نسرین مجید جنہوں نے وکلا کی جعلی ڈگری کے خلاف آواز اٹھائی ان پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا گیا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ وکلا کے اندر موجود طاقتور مافیا نے پہلے نوجوان وکلا کو بار کونسل بلایا اور پھر ان پر تشدد کا نشانہ کیا اور بعد میں ان پر دہشت گردی کا پرچہ کروا دیا۔
آج کی سماعت کے بارے میں ظفر کلانوری ایڈووکیٹ نے پاکستان ٹوئنٹی فور کو تفصیلات بتائیں۔ ویڈیو رپورٹ