اسرائیل کا فوجی آپریشن ’پوری طاقت کے ساتھ‘ جاری رکھنے کا اعلان
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں غزہ کی صورتحال پر بحث کے بعد اسرائیل کے وزیراعظم بینامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیل کا فوجی آپریشن ’پوری طاقت کے ساتھ‘ جاری رہے گا۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’ہم امن کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں، اس میں وقت لگے گا۔‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حالیہ تشدد کو ’شدید جھنجھوڑ دینے والا‘ قرار دے کر کہا کہ لڑائی کو فوراً رکنا چاہیے۔
انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ مزید لڑائی خطے کو ’قابو میں نہ آنے والے بحران‘ میں ڈال سکتی ہے۔
ادھر غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اتوار کو اسرائیلی فوج کے حملوں میں 16 خواتین اور 10 بچوں سمیت مزید 42 افراد ہلاک ہوئے۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی اموات کی تعداد 192 جبکہ 1230 افراد زخمی ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ڈاکٹر ایمن ابو الاوف بھی شامل ہیں جو غزہ کے الشفا ہسپتال کے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنل میڈیسن کے سربراہ تھے۔
دوسری جانب اتوار کو کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی جانب سے خون ریزی کے خاتمے کی اپیل کی گئی.
ویٹیکن میں اتوار کو عبادت کے بعد بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’کیا ہم واقعی سمجھتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کو تباہ کر کے امن بحال کر سکتے ہیں؟‘
انھوں نے معصوم جانوں کے ضیاع کو ’خوفناک اور ناقابلِ قبول‘ اقدام قرار دیتے ہوئے ذمہ دار افراد سے ’اسلحے کا شور‘ ختم کرنے کی اپیل کی۔