عالمی خبریں

اسرائیلی بمباری میں مزید اموات، امریکی صدر کا ’جنگ بندی‘کے لیے رابطہ

مئی 20, 2021 2 min

اسرائیلی بمباری میں مزید اموات، امریکی صدر کا ’جنگ بندی‘کے لیے رابطہ

Reading Time: 2 minutes

اسرائیل کے جنگی جہازوں‌کی غزہ کی پٹی پر بمباری جاری ہے اور مزید چھ فلسطینیوں‌کی اموات ہوئی ہیں.
اس امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کے راستے کی طرف آئیں جبکہ دوسری جانب ان کی حکومت نے فرانس کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں‌جنگ بندی کے لیے لائی جانے والی مجوزہ قرارداد ویٹو کرنے کا بھی انتباہ جاری کیا ہے.
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بدھ کو بتایا کہ امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم کو ٹیلی فونک رابطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کہا ہے۔
وائٹ ہاؤس ترجمان کے مطابق ’دونوں رہنماؤں نے غزہ میں رونما ہونے والے واقعات پر تفصیلی گفتگو کی، حماس اور دیگر دہشت گرد عناصر کی صلاحیتوں کو کم کرنے میں اسرائیلی پیشرفت اور امریکی و علاقائی حکومتوں کی سفارتی کوشش پر بھی بات کی گئی۔‘
ترجمان کے مطابق صدر بائیڈن نے وزیراعظم نتن یاہو سے کہا کہ ان کو توقع ہے کہ آج کشیدگی کم کرنے کی جانب واضح پیش رفت ہوگی جو جنگ بندی کے راستے کی طرف جائے گی۔

اسرائیل کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے اس بیان پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
اسرائیل کے وزیراعظم نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ جنگ بندی کے لیے وقت کا تعین کر سکتے ہیں۔
جنگ بندی کے لیے مقامی اور امریکی سفارتی کوششوں میں تیزی دیکھی گئی ہے تاہم یہ ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکیں۔
اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے امریکی سپورٹ کو سراہا ہے اور ان کے مطابق ’اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی نے یقین دلایا ہے کہ غزہ سے راکٹ حملوں کے خلاف اس کو اپنے دفاع کو حق حاصل ہے.‘
تاہم ٹیلی فونک رابطے میں امریکی صدر بائیڈن نے نتن یاہو سے کہا کہ ’وقت آ گیا ہے کہ تنازع کی شدت کو کم کرنے کے لیے اسرائیل کشیدگی میں کمی لائے، جس میں دونوں اطراف سے عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔‘

اسرائیل کی فضائیہ نے فلسطین پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ غزہ میں برسراقتدار حماس کے عسکریت پسندوں نے سرحد پار راکٹ فائر کرنے کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔
مصر کی سکیورٹی فورس نے کہا ہے کہ دونوں فریق ثالثوں کی مدد سے اصولی طور پر جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں، تاہم اس کی تفصیلات ابھی طے کی جا رہی ہیں اور مذاکرات کو ناکامی سے بچانے کے لیے خفیہ رکھا جا رہا ہے، اس لیے کسی ڈیل سے انکار کیا جاتا ہے۔
فلسطین کے محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ’دس مئی کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک فضائی حملوں میں 223 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بمباری سے سڑکیں، عمارتیں اور دیگر انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہے، جو پہلے سے انسانی بحران کے شکار غزہ میں حالات کو تباہ کن موڑ پر لے آیا ہے۔‘
اسرائیلی حکام کے مطابق ’اسرائیل میں راکٹ حملوں کے نتیجے میں 12 ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ اس دوران بھگدڑ مچتی ہے اور شہری جان بچانے کے لیے محفوظ پناہ گاہوں بھاگتے ہیں۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے