اسرائیل کا غزہ پر حملے بند کرنے کا اعلان، حماس بھی راضی
Reading Time: < 1 minuteجمعے کی صبح غزہ کی گلیوں میں گاڑیوں کے ہارن بجا کر جبکہ اسرائیل کے سرحدی شہروں میں گلیوںمیں شور شرابہ کر کے دونوں اطراف کے رہائشیوں نے جنگ بندی کا جشن منایا ہے.
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق کابینہ اجلاس میں تمام سکیورٹی حکام مصر کی جانب سے جنگ بندی کے اقدام کے لیے پہل پر متفق ہوئے جو دونوں اطراف سے بغیر کسی پیشگی شرط کے ہے.
غزہ میںحماس اور اسلامی جہاد نے بھی حملے روکنے کا اعلان کرتے ہوئےجنگ بندی پر اتفاق کیا ہے.
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور حماس میںسیز فائر کو خوش آمدیدکہا ہے.
انہوں نے وائٹ ہاؤس میںکہا کہ اب ہمارے پاس اہم موقع ہے کہ اس معاملےپر پیشرفت کریں اور اس پر آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہیں.
امریکی صدر نے غزہ میںحملے رکوانے کےلیے مصر کی سفارتی کوششوں کی بھی تعریف کی.
حماس کے لیڈر خلیل الحیا نے غزہ میںہزاروںافراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فتح ہے.
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں بمباری سے کئی اہم اہداف اور مقاصد حاصل کر لیے گئے.
خیال رہے کہ حماس غزہ میں سنہ 2007 سے برسراقتدار ہے اور اسی وقت سے اسرائیل نے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے.
اسرائیل کی حالیہ گیارہ دن کی بمباری سے غزہ میں237 فلسطینی شہریوں کی اموات ہوئیں جن میں 60 سے زائد بچے شامل ہیں.
اسرائیلی بمباری سے سینکڑوں کثیر منزلہ رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں اور 60 ہزار کے لگ بھگ شہری بے گھر ہو گئے.
دنیا بھر میں اسرائیلی بمباری کے خلاف مظاہرے ہوئے اور کئی عالمی جائزوںکے مطابق صہیونیوں کے خلاف نفرت میں اضافہ دیکھا گیا.