مزید سات شرائط عائد، پاکستان فٹیف کی گرے لسٹ میں برقرار
Reading Time: 2 minutesفنانشل ایکشن ٹاسک فورس یعنی عالمی ادارہ برائے انسداد منی لانڈرنگ (فیٹف) نے پاکستان کو گرے فہرست سے نکلنے کے لیے نیا سات نکاتی ایکشن پلان دیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے تونائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان منی لانڈرنگ کے حوالے سے فیٹف ایکشن پلان پر جلد عمل درآمد مکمل کر لے گا۔
فیٹف کے فیصلے کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں حماد اظہر کا کہنا تھا کہ فیٹف نے پاکستان کو سات نکاتی نیا ایکشن پلان دیا ہے۔
ان کے مطابق ’نئے ایکشن پلان پر دو سال کے بجائے ایک سال کے اندر عمل درآمد کا ہدف ہے۔‘
حماد اظہر نے کہا کہ فیٹف نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ایکش پلان پر مکمل عمل درآمد ہو۔
قبل ازیں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے کام کرنے والا بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پیرس میں پانچ روزہ اجلاس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔
فیصلے کا اعلان ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے پانچ روزہ ورچوئل اجلاس کے اختتام پر کیا۔
اجلاس کے اختتام پر کی گئی پریس کانفرنس میں ادارے کے صدر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے متعدد ایریاز میں پیشرفت کی ہے لیکن اہم ایریاز میں پیشرفت میں ناکام ہوا ہے۔‘
انہوں نے ایشیا پیسیفک گروپ کی سفارشات کے بعد پاکستان کی کوششوں کو سراہا تو توقع ظاہر کی کہ مزید بہتری کے لیے حکومت پاکستان کوششیں جاری رکھے گی۔
پاکستان کو طویل عرصے سے گرے لسٹ میں برقرار رکھے جانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘ہمارے اصول واضح ہیں، ان پر عمل نہ کر سکنے والوں کو لسٹ میں رہنا پڑے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو منی لانڈرنگ کا نیا ایکشن پلان دیا جا رہا ہے۔