فیصل واوڈا کی معافی قبول، تاحیات نااہلی کالعدم قرار
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ نے نئی مثال قائم کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نااہلی کیس میں نیا راستہ تلاش کر لیا ہے۔
جمعے کو عدالت نے تاحیات نااہلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصل واوڈا آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل ہوں گے۔
عدالتی حکمنامے کے مطابق فیصل واوڈا نے پیش ہوک کر تسلیم کیا کہ انھوں نے این اے 249 سے سنہ 2018 میں الیکشن لڑتے ہوئے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی۔ فیصل واوڈا کو اسمبلی معیاد تک نااہل قرار دیا جاتا ہے، حکمنامہ
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے تسلیم کیا انھوں نے بیان حلفی میں غلط بیانی کی، فیصل واوڈا 2021 میں سینیٹر منتخب ہوئے۔
عدالت کے مطابق فیصل واوڈا نے بتایا کہ وہ نیک نیتی کے تحت سینیٹ سے بھی استعفی دینے کو تیار ہیں۔
پانچ سال کی نااہلی کے سبب فیصل واوڈا سینیٹ ممبر نہیں رہ سکتے، فیصل واوڈا اپنا استعفی چیئرمین سینیٹ کو بھجوائیں۔