نیب قانون میں راتوں رات نئی ترمیم، عمران خان کو سنگین خطرہ لاحق؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2023 جاری کر دیا ہے۔
قائم مقام صدر صادق سنجرانی نےوزیراعظم کی ایڈوائس پر جاری کیے نیب ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کیے ہیں.
ترمیمی آرڈیننس کے مطابق ملزم کو 14 کےبجائے 30 دن تک جسمانی ریمانڈ پر رکھا جائے گا۔
موجودہ اتحادی وفاقی حکومت نے 26 مئی 2022 کو نیب ترمیمی بل میں جسمانی ریمانڈ 90 دن سے کم کر کے 14 دن تک کر دیا تھا۔
اس قانون کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے اور استدعا کی ہے کہ پرانے قانون کو بحال کیا جائے جس کے تحت نیب کے چیئرمین کے پاس زیادہ اختیارات تھے.
ترمیمی آرڈیننس کے تحت نیب کے چیئرمین کو تفتیش میں عدم تعاون پر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہو گا۔
مبصرین کے مطابق نئی ترمیم سے اب عمران خان کی گرفتاری ممکن ہو سکے گی اور ان کو توشہ خانہ ریفرنس اور قادر ٹرسٹ کیس میں کئی ماہ تک حراست میں رکھا جا سکے گا.
پیر کی شام صدارتی آرڈیننس کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس کا جاری ہو تو صدارتی آرڈیننس جاری نہیں کیا جا سکتا۔