نگراں وزیراعظم کے لیے چھ نام، پہلی ملاقات میں اتفاق نہ ہو سکا
Reading Time: 2 minutesنگراں وزیراعظم کے تقرر کے لیے وزیراعظم شہباز شریف اور قائد حزب اختلاف راجا ریاض کے درمیان ملاقات میں چھ نام سامنے آئے ہیں۔
راجا ریاض نے کہا ہے کہ جب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوتا ظاہر نہیں کیا جائے گا۔
جمعرات کو ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجا ریاض نے کہا کہ ’وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں تین نام میں نے دیے ہیں اور انہوں نے بھی تین نام دیے ہیں۔ کافی مشاورت ہوئی۔ میں نے درخواست کی ہے کہ اسے کل تک لے جائیں تاکہ ناموں پر غور کر لیں۔‘
ان کے مطابق ’کل پھر ایک نشست ہوگی۔ میں وزیراعظم کے ناموں پر غور کروں گا اور وہ میرے دیے گئے ناموں پر غور کریں گے۔‘
قائد حزبِ اختلاف کا کہنا تھا کہ ’ایک آدمی نے (وزیراعظم) بننا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے جب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوتا ہم ظاہر نہیں کریں گے۔ کُل چھ نام سامنے آئے۔ ہو سکتا ہے کہ پرسوں تک کچھ فائنل ہو جائے۔‘
بدھ کو قومی اسمبلی مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا تھا کہ ’راجا ریاض سے جمعرات کو ملاقات کروں گا۔ آئین تین دن کی مہلت دیتا ہے۔ اگر ہم فیصلہ نہ کر سکے تو معاملہ ہاؤس کو بھیج دیں گے۔‘
خطاب کے دوران وزیراعظم نے نگراں وزیراعظم کے تقرر کے حوالے سے عندیہ دیا تھا کہ اگر اس ملاقات میں راجا ریاض سے اتفاق نہ کر سکے تو ایسی صورت میں معاملہ ایک بار پھر ایوان کی طرف آئے گا۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مثالی تعلقات کو سامنے رکھتے ہوئے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے سے پہلے ہی نگراں وزیراعظم کا اعلان کر دیا جائے گا، تاہم ایسا نہیں ہو سکا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا موقف تھا کہ ’ہم مشاورت سے ایسی شخصیت کا نام دیں گے جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔‘
اس سے قبل وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ملاقات دو مرتبہ موخر ہو چکی ہے۔ بظاہر اس ملاقات کو قائد حزب اختلاف کی مصروفیات کے باعث موخر کیا جا رہا تھا۔ لیکن قومی اسمبلی کے آخری اجلاس میں وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف بیک وقت قومی اسمبلی میں موجود رہے۔
بعض حلقوں کی جانب سے اب تک سامنے آنے والے ناموں پر حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں میں اختلافات بتائے جا رہے ہیں۔ تاہم حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کی جانب سے کھل کر کسی بھی نام کے بارے میں کوئی بات نہیں کی گئی۔