میں ہار گیا تھا، حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کی جیتی نشست چھوڑ دی
Reading Time: 2 minutesامیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ اسمبلی کی جیتی ہوئی سیٹ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے.
پیر کو کراچی میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اتنا ظرف رکھتا ہوں بھیک میں سیٹ نہیں لوں گا ۔
ان کے مطابق پی ایس 129 فارم 45 کے مطابق میرے مقابلے پر پی ٹی آئی امیدوار سیف باری جیتے ہیں. ان کے ووٹ مجھ سے زیادہ ہیں جیت ان کا حق ہے۔
نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا اپنے مینڈیٹ کو چھوڑیں گے نہیں دوسرے کا مینڈیٹ چھینیں گے نہیں.
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں بلدیاتی الیکشن سے زیادہ ووٹ ملے، جماعت اسلامی کو آج بھی کراچی کے لوگ نجات دہندہ سمجھتے ہیں مگر پی ٹی آئی کو بھی زیادہ لوگوں نے ووٹ دیے اور ہم اس کو قبول کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں خیرات میں سیٹ نہیں چاہیے۔ مطالبہ کرتا ہوں کہ کراچی کے تمام نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وہ ہم سے جیتے ہیں اور حقیقت میں جیتے ہیں تو ہمارا دل اتنا وسیع ہے کہ ہم اس کو مانتے ہیں، تسلیم کرتے ہیں۔‘
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے جو انتخابی نتائج کا فرانزک آڈٹ کرے۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ایس 129 سے اُن کے امیدوار معاذ مقدم نے حافظ نعیم الرحمان کی کامیابی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آٹھ فروری کو ہونے والے الیکشن کے نتائج کے مطابق سندھ اسمبلی کی 130 نشستوں میں سے 84 پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔
بیان کے مطابق ’حافظ نعیم الرحمان نے اپنی جعلی اور دھاندلی زدہ جیت کا بھانڈا پھوٹنے کے خوف سے نشست چھوڑنے کا اعلان کیا۔‘
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے نتائج میں کہا گیا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے 28 اور آزاد امیدواروں نے 13 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
نتائج کے مطابق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے دو جبکہ جماعت اسلامی نے بھی دو نشستوں پر کامیابی سمیٹی۔