گوادر میں 10گھنٹے بارش، اربن فلڈنگ کی وجہ کیا بنی؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر میں منگل کو مسلسل 10 گھنٹے جاری رہنے والی طوفانی بارش کے بعد اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
شہر کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوب گئے اور گھروں بازاروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوگیا۔
متعدد مکانات اور دیواریں منہدم ہوگئیں۔ نشیبی علاقوں سے سینکڑوں لوگ اپنے گھر بارچھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا تھاکہ شہر میں ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا.
متاثرہ علاقوں سے ڈی واٹر پمپ اور ٹینکرز کے ذریعے پانی کی نکاسی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کوئٹہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار مگسی کے مطابق گوادر میں منگل کو چند گھنٹوں کے دوران 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی جس کی وجہ سے اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوئی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق گوادر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں منگل کی صبح چار بجے شروع ہونے والی بارش دوپہر بارہ سے ایک بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی جس کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔
حکام کے مطابق گوادر شہر کے علاوہ جیونی، سربندن، کلانچ، پشکان ، پلیری، ستنسر اور ضلع کے باقی علاقے بھی بارش سے بری طرح متاثر ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں مواصلات کا نظام درہم برہم ہے، بجلی کے کھمبے گرنے اور فیڈر ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی منگل کی صبح سے معطل ہے۔ کئی علاقوں میں موبائل فون نیٹ ورک نے بھی کام چھوڑ دیا ہے۔
گوادر میں طوفانی بارش کے باعث طلبہ کی بڑی تعداد فزکس اور جنرل سائنس کا امتحان بھی نہیں دے سکے۔
ضلعی انتظامیہ اور ضلعی تعلیمی افسر کی درخواست پر بلوچستان بورڈ نے متاثرہ طلبہ سے بعد میں امتحان لینے کا اعلان کیا ہے۔
گوادر کے اکثرعلاقوں میں گھروں کے اندر گھٹنوں تک پانی کھڑا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق پانی کی پرانی گزرگاہ بند ہونے کی وجہ سے سیلابی ریلوں نے آبادی کا رخ کرلیا ہے جس سے ان علاقوں میں دو سے تین فٹ تک پانی جمع ہوگیا ہے۔
گوادر پورٹ کے سیلابی نالوں کا رخ بھی سمندر کی بجائے پرانی آبادی کی طرف موڑا گیا ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔