پاکستان

پیپلز پارٹی کے سرفراز بگٹی بلوچستان کے وزیراعلی منتخب، کون سی جماعت ووٹنگ سے باہر؟

مارچ 2, 2024 < 1 min

پیپلز پارٹی کے سرفراز بگٹی بلوچستان کے وزیراعلی منتخب، کون سی جماعت ووٹنگ سے باہر؟

Reading Time: < 1 minute

بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے میر سرفراز احمد بگٹی 41 ووٹ لے کر وزیراعلٰی منتخب ہو گئے ہیں۔

سنیچر کو وزیراعلٰی بلوچستان کے انتخاب کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، بلوچستان عوامی پارٹی سمیت اتحادی جماعتوں کے اراکین نے ووٹ کاسٹ کیے۔

نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے اراکین اسمبلی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

سرفراز بگٹی کا شمار پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے قریبی سیاست دانوں میں ہوتا ہے اور وہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے اہم رکن رہے۔

چند ماہ قبل نگراں وفاقی وزیر بھی رہے اور انتخابی شیڈول جاری ہونے سے ایک دن قبل مستعفی ہو کر پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔

نومنتخب وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ تمام مسائل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بنیادی تعلیمی مسائل کو حل کریں گے اس کے بعد ہائر ایجوکیش کی جانب جانا ہے، صوبائی ٹیکس نیٹ میں اضافہ کریں گے۔

میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو ٹیکنیکل ایجوکیشن کی جانب زیادہ سے زیادہ راغب کریں گے، پہلی فرصت میں گوادر جائوں گا۔ آج کے بعد کوئی سرکاری نوکری نہیں بکے گی۔

میر سرفراز بگٹی کے مطابق دہشت گردی کا خاتمہ ڈائیلاگ اور ڈیٹرنس سے ممکن ہے، ناراض افراد سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ناراض افراد آئیں مین سٹریم کا حصہ بنیں۔

میرسرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم بار بار مذاکرات کی دعوت دیں گے، کوئی اگر غیر قانونی راستہ نہیں چھوڑتا تو آئین اور ریاست معصوم لوگوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے،

سرفراز بگٹی کے مطابق جو تشدد کا راستہ نہیں چھوڑتا تو ریاست کی رٹ قائم کی جائے گی.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے