پاکستان

اسد طور کی عدالت پیشی، مطیع اللہ جان نے جج سے کیا کہا؟

مارچ 3, 2024 < 1 min

اسد طور کی عدالت پیشی، مطیع اللہ جان نے جج سے کیا کہا؟

Reading Time: < 1 minute

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پانچ روزہ ریمانڈ کے اختتام پر صحافی/ولاگر اسد طور کو اسلام آباد میں ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا۔

اتوار کو ایڈوکیٹ ایمان مزاری اور ایڈوکیٹ ہادی کے علاوہ خود اسد طور نے بھی عدالت میں دلائل دیے۔

ایف آئی اے نے عدالت سے مزید ریمانڈ مانگا، اور استدعا کی موبائل فون ریکور کرنا ہے۔

اسد طور نے کہا کہ یہ لوگ ملک میں قبرستان جیسی خاموشی چاہتے ہیں۔

سینیئر صحافی مطیع اللہ جان سے عدالت کی اجازت ملنے پر کہا کہ اسد طور کے موبائل فون تک رسائی پاکستان کے صحافیوں اور اُن کے خبری ذرائع کی جانوں کو خطرے میں ڈال دے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس طرح پاکستان میں صحافیوں کے خلاف مقدمات اور سزاؤں کا فلڈ گیٹ کھل جائے گا۔

جج نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اور بعد ازاں مزید تین روزہ ریمانڈ پر اسد طور کو ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم سُنایا۔

سینیئر صحافی اور اینکر حامد میر کے علاوہ دیگر کئی صحافی اور کورٹ رپورٹرز بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

اسد طور کو گزشتہ ہفتے مقدمہ درج کرنے کے بعد ایف آئی اے نے تحویل میں لیا تھا۔ اُن پر الزام ہے کہ سرکاری عہدیداروں کے خلاف غلط خبریں پھیلا کر عام لوگوں کو اُن کے حوالے سے گمراہ کیا گیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے