عالمی خبریں

روسی دارالحکومت ماسکو میں کنسرٹ ہال پر حملے میں 115 ہلاک

مارچ 23, 2024 2 min

روسی دارالحکومت ماسکو میں کنسرٹ ہال پر حملے میں 115 ہلاک

Reading Time: 2 minutes

روس کے دارلحکومت ماسکو کے مضافات میں جمعے کو ایک کنسرٹ ہال پر حملے میں کم از کم 115 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش اور’ دہشت گردی‘ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

قبل ازیں داعش نے ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر مسلح حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

داعش نے ٹیلی گرام میسنجنگ ایپ پر ایک بیان میں کہا کہ ’داعش کے جنگجووں نے روسی دارلحکومت ماسکو کے مضافات میں ایک بڑے اجتماع پر حملہ کیا ہے۔‘

داعش کے بیان میں دعوی کیا گیا کہ’ حملہ آور بحفاظت اپنے مبینہ ٹھکانوں کی طرف واپس آ گئے۔‘

روس کے نیشنل گارڈز نے کہا ہے کہ ’وہ جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور حملہ آوروں کو تلاش کیا جا رہا ہے۔‘

جائے وقوعہ پر موجود روسی نیوز ایجنسی کے ایک صحافی نے بتایا کہ ’کیمو فلاج لباس میں حملہ آور کروکس سٹی ہال میں داخل ہوئے اور لوگوں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور دستی بم یا فائر بم پھینکے جس سے آگ تیزی سے پھیل گئی۔‘

سٹی ہال اور قریبی شاپنگ مال کے اطراف ایک بڑا سیکیورٹی آپریشن کیا جارہا ہے۔

ریا نیوز ایجنسی کے مطابق کم از کم تین حملہ آوروں نے کنسرٹ ہال میں ’ایک گرینیڈ پھینکا جس سے آگ لگی۔‘

فائرنگ اور دھماکے کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے وقوعہ سے آگ کے شعلے اور دھواں اٹھ رہا ہے۔

ایک صحافی نے بتایا ’ہال میں موجود لوگوں کو فرش پر پندرہ یا بیس منٹ تک کےلیے لٹا دیا گیا تاکہ وہ خود کو فائرنگ سے بچا سکیں۔‘

’جب ہال محفوظ ہوگیا تو لوگ کرولنگ کرتے ہوئے باہر نکلے۔ سکیورٹی فورسز موقع پر موجود تھیں۔‘

ایمرجنسی سروسز کی وزارت نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر بتایا کہ ’تقریبا سو افراد تھیٹر کے تہ خانے سے نکل گئے جبکہ دیگر نے چھت پر پناہ لی۔‘

ٹیلی گرام نیوز چینلز نے کنسرٹ ہال سے آگ کے شعلوں اور اٹھتے ہوئے سیاہ دھوئیں کے وڈیو فوٹیج دکھائے ہیں۔

ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے کہا کہ ’آج شاپنگ سینٹر کروکس سٹی میں ایک خوفناک سانحہ پیش آیا۔ مجھے متاثرین کے پیاروں کے لیے افسوس ہے۔‘

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اسے ایک’ دہشت گرادنہ حملہ ‘قرار دیا اور کہا کہ پوری بین الاقوامی برادری کو اس گھناونے جرم کی مذمت کرنی چاہیے۔

امریکہ نے اس حملے کو ’خوفناک‘ قرار دیا تاہم کہا کہ یوکرین کی جنگ سے کسی تعلق کا فوری طور پر کوئی اشارہ نہیں ملا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے