پاکستان

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل عدالت میں مخصوص ولاگر سے گفتگو کی کوشش، عمران خان کی وضاحت

اپریل 2, 2024 2 min

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل عدالت میں مخصوص ولاگر سے گفتگو کی کوشش، عمران خان کی وضاحت

Reading Time: 2 minutes

بشری بی بی اور تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو کھانے میں مبینہ زہر دینے کے معاملے پر سابق خاتون اول نے بھی گفتگو کی ہے۔

منگل کو اڈیالہ جیل عدالت میں بشری بی بی نے ایک مخصوص وی لاگر سے الگ بات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ میڈیا نمائندگان کے سامنے ولاگر سے بات نہیں کرنا چاہتیں۔

جیل انتظامیہ نے الگ سے بات کرنے کی اجازت نہ دی۔ جیل انتظامیہ کی معذرت کے بعد بشری بی بی نے میڈیا کے نمائندوں کے سامنے ہی بات چیت کی۔

بشری بی بی صحافیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ولاگر سے مخاطب رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر میں نے جو خان صاحب کی زندگی کو درپیش خطرات پر بات کی میڈیا نے اسے رپورٹ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے امریکی ایجنٹ ہونے سے متعلق پارٹی میں باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

بشریٰ بی بی الزام عائد کیا کہ شب معراج کے روز میرے کھانے میں ہارپک(harpic ) کے 3 قطرے ملائے گئے، اس دن میرا روزہ تھا۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ harpic سے ایک ماہ بعد طبیعت ذیادہ خراب ہوتی ہے۔

عمران خان کی اہلیہ نے کہا کہ مجھے انکھوں میں سوجن ہو جاتی ہے، سینے اور معدے میں تکلیف ہوتی ہے۔ کھانا اور پانی بھی کڑوا لگتا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ مجھے جیل میں بھی کسی نے بتایا تھا کہ کھانے میں ہارپک ڈالا گیا اس کا نام نہیں بتاؤں گی تاہم مجھے بنی گالہ میں باعزت طریقے سے رکھا گیا ہے۔

بشریٰ بی بی نے بتایا کہ پہلے کھڑکیاں بند رکھی جاتی تھی اب کچھ دیر کے لیے کھول دی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجابی کہاوت ہے کہ بندہ بندے نو کھا جاندا اے۔ جج اور اداروں کو بندے کھاتے دیکھ تو اس کہاوت کی سمجھ آئی ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ پہلے آپ کی جانب سے بیان آیا کہ شہد میں کچھ ملایا گیا اب کہا جا رہا ہے کہ ہارپک کھانے میں ڈالا گیا۔

بشری بی بی نے جواب دیا کہ پہلے شہد میں بھی کچھ ملایا گیا تھا اب کھانے میں بھی ہارپک ملایا گیا۔

اُن سے پوچھا گیا کہ زہر والے معاملے کی انکوائری ہوئی تو آپ کے پاس کیا ثبوت ہے؟

بشری بی بی نے جواب دیا کہ میں کہاں سے ثبوت لاؤں۔

بشری بی بی کے رویے پر میڈیا کے نمائندوں نے بانی پی ٹی ائی سے احتجاج کیا تو اُن کا کہنا تھا کہ بشری بی بی نے میڈیا کو کبھی ڈیل نہیں کیا ان کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیں۔

عمران خان نے کہا کہ صحافی بشری بی بی کی باتوں کا برا نہ منائیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے