پاکستان

قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو باضابطہ دو تہائی اکثریت، نئی پارٹی پوزیشن جاری

اپریل 3, 2024 < 1 min

قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو باضابطہ دو تہائی اکثریت، نئی پارٹی پوزیشن جاری

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کے حکومتی اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں اپوزیشن لیڈر کے تقرر کے بعد نئی پارٹی پوزیشن جاری کی گئی ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت ماننے سے انکار کیا ہے اور نئی پارٹی پوزیشن میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اراکین کو آزاد دکھایا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف یا سنی اتحاد کونسل کا پارلیمنٹ میں وجود باضابطہ طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔

نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق مسلم لیگ ن کے اراکین کی تعداد 122 جبکہ پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 70 ہے۔

ایم کیو ایم کی 22 جبکہ مسلم لیگ ق کی تعداد 5 ہے۔

دستاویز کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے چار اراکین جبکہ نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ض اور بلوچستان عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن ہے۔

اس طرح قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کے اراکین کی مجموعی تعداد 226 ہو گئی ہے۔

اپوزیشن اراکین کی مجموعی تعداد 102 ہے جن میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین کی تعداد 88 ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی دستاویز کے مطابق جے یو آئی ف کے اراکین کی تعداد 11 ہے۔

بی این پی، مجلس وحدت المسلمین اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن ہے۔

اس وقت قومی اسمبلی کے مجموعی اراکین کی تعداد 328 ہے اور سات نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں جبکہ ایک نشست پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنا باقی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے