عالمی خبریں

جنگ بندی کے معاہدے کی کوششیں ابتدائی پوزیشن پر واپس آ گئی ہیں: حماس

مئی 11, 2024

جنگ بندی کے معاہدے کی کوششیں ابتدائی پوزیشن پر واپس آ گئی ہیں: حماس

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی ثالثوں کے منصوبے کو مسترد کیے جانے کے بعد غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے لیے کوششیں ابتدائی پوزیشن پر واپس آ گئی ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فریقین کے درمیان بات چیت جاری رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جمعے کو حماس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ دیگر فلسطینی دھڑوں کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی حکمت عملی پر مشاورت کرے گی تاکہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر اس کے مہلک حملے سے شروع ہونے والی سات ماہ کی جنگ کو روکا جا سکے۔

اس سے کچھ گھنٹے قبل اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ آنے والے چند دنوں میں اسرائیل کی جانب سے غزہ اور مصر کے درمیان رفح کراسنگ پر رواں ہفتے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد غزہ کے لیے امدادی کام رک سکتا ہے جو تباہ حال فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان سپلائی کرنے کا ایک اہم راستہ ہے۔

امریکی دباؤ کے باوجود اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملہ کرے گا جہاں 10 لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد نے پناہ حاصل کی ہوئی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ رفح میں محدود آپریشن کا مقصد جنگجوؤں کا خاتمہ اور حماس کے زیر استعمال انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا ہے۔

اسرائیل نے رفح کے مشرقی اور مغربی حصوں کو تقسیم کرنے والی مرکزی سڑک پر قبضہ کر لیا ہے۔ ایک حملے میں شہر کے مشرقی حصے کو بھی گھیر لیا جس کی وجہ سے واشنگٹن نے کچھ فوجی امداد کی ترسیل روک دی۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک مرتبہ پھر ہم اسرائیلیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس راہداری کو فوری طور پر انسانی امداد کے لیے کھول دیں۔‘

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے