ایک ہزار پاکستانی طلبہ کو زرعی تربیت کے لیے چین بھیجنے کا اعلان
Reading Time: 2 minutesوزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف اپنا پانچ روزہ دورۂ چین مکمل کرکے پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس کے سنیچر کو جاری کردہ بیان کے مطابق ’ یہ دورہ پاکستان اور چین کے تعلقات کی مضبوطی، دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات و سٹریٹجک شراکت داری اور سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے حوالے سے اہم سنگ میل ثابت ہوا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’حالیہ دورہ چین پاکستان اور چین کے دو طرفہ تعلقات میں ایک نئی جہت کا اضافہ ہے۔ چینی قیادت، عزت مآب شی جن پنگ اور پریمئیر لی چیانگ کا مہمان نوازی پر دل سے مشکور ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اور چین کی دوستی لازوال اور بے مثال ہے۔ چین کی انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات و دیگر شعبوں میں ترقی قابل تقلید ہے۔‘
بیان کے مطابق شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ’چین اور پاکستان کی اقتصادی شراکت داری سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے۔‘
پاکستان روانہ ہوتے وقت شانشی صوبے کے نائب گورنر چَھن چُھنجیانگ، اعلیٰ چینی و پاکستانی سفارتی اہلکاروں نے وزیراعظم کو الوداع کیا۔
قبل ازیں وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ سرکاری خرچ پر ایک ہزار طلبہ و طالبات کو زراعت کی جدید تربیت کے لیے چین بھیجا جائے گا۔
سنیچر کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’وزیراعظم نے ایک ہزار طلبہ کو یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
شہباز شریف منگل سے چین کے پانچ روزہ دورے پر ہیں اور جمعے کو ان کی چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔
بیان کے مطابق ‘وزیرِاعظم نے چین میں پاکستانی سفیر اور متعلقہ حکام کو چینی حکام سے طلبہ کو بھیجنے کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔‘
وزیرِاعظم نے نارتھ ویسٹ ایگریکلچر و فارسٹری یونیورسٹی کو پاکستان میں کیمپس کھولنے کی دعوت بھی دی اور حکومتِ پاکستان کی جانب سے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔