وی پی این کو بھی بلاک کر سکتے ہیں مگر کاروبار کا مسئلہ ہے: پی ٹی اے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے کہا ہے کہ وی پی این کو بھی بلاک کیا جا سکتا ہے لیکن اُس پر سارا بزنس چلتا ہے۔
جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ وی پی این کی وائٹ لسٹنگ کر رہے ہیں کہ فلاں وی پی این پاکستان میں چلیں گے باقی نہیں۔
پی ٹی اے کے چیئرمین کے مطابق وی پی این کے باجود پاکستان میں ٹوئٹر/ایکس کے صارفین 70 فیصد کم ہوئے ہیں، صرف 30 فیصد وی پی این پر استعمال کر رہے ہیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا سائٹ ایکس کا استعمال سب سے کم ہے۔ ہمارے ملک میں مذہبی جذبات کے حوالے سے پوسٹ بلاک نہ ہو تو یہاں مظاہرے شروع ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جتنی دھلائی یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر ہوتی ہے اتنی ایکس پر نہیں، ہمیں دھلائی یا تنقید سے مسئلہ نہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمیں جس دن حکومت کہے گی ایکس کھول کھول دیں گے، ایکس کھولنا حکومت کا فیصلہ ہے۔
چیئرمین کے مطابق ایکس کی انتظامیہ نے ہماری شکایت پر گزشتہ تین ماہ میں صرف سات فیصد عمل کیا۔