پاکستان

سپریم کورٹ سے دو کمپیوٹر چوری، کس کا ڈرائیور ملوث نکلا؟

ستمبر 9, 2024 < 1 min

سپریم کورٹ سے دو کمپیوٹر چوری، کس کا ڈرائیور ملوث نکلا؟

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر واقع پاکستان کی سپریم کورٹ سے دو کمپیوٹر چوری کر لیے گئے۔

ڈائریکٹر آئی ٹی سپریم کورٹ کی درخواست پر تھانہ سیکرٹریٹ نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق 20 جون کو سپریم کورٹ کے لیے نجی کمپنی سے 131 کمپیوٹر خریدے تھے جن میں سے دو چوری کر لیے گئے۔

کمپیوٹرز کمرہ نمبر 306 میں رکھے گئے تھے جہاں سے چوری کیے گئے۔

درج کیے مقدمے میں مدعی نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمروں میں دو ملازمین زاہد اقبال اور فیصل خان کی حرکات مشکوک پائی گئیں۔

نامزد ملزمان میں سے زاہد اقبال سیکرٹری ٹو چیف جسٹس کا ڈرائیور ہے، جس کو پولیس نے 6 ستمبر کو مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کر لیا تھا۔

دوسرا ملزم فیصل خان سپریم کورٹ میں بطور نائب قاصد تعینات ہے۔ جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

زاہد اقبال کو اس سے پہلے بھی سپریم کورٹ سے برطرف کیا جا چکا ہے، اور وہ برطرفی کے بعد محکمانہ اپیل پر بحال کیے گئے تھے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے ملازمین کی تنخواہیں دیگر محکموں کے ملازمین کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے