آئینی ترمیم پر دیگر جماعتوں سے مشاورت میں بلاول بھٹو بھی شریک ہوں: وزیراعظم
Reading Time: 2 minutesوزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری سیاسی جماعتوں سے مشاورت میں کردار ادا کریں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔
وفد میں اراکین قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ سید نوید قمر اور مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب شامل تھے۔
وزیراعظم نے وفد سے بات چیت میں کہا کہ
معاشی اشاریوں میں حالیہ بہتری انتہائی خوش آئند ہے۔
گزشتہ ماہ پچھلے کئی سالوں میں پہلی بار افراط زر کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں آ گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کی ہے جس سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
آج ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی ہے جو عوام کو ریلیف پہنچانے کی حکومتی کوششوں کے حوالے سے ایک اور کاوش ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں جس کے فضل و کرم سے ملک و قوم کی لیے بتدریج بہتری کے آثار پیدا ہو رہے ہیں۔
ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت کو وسیع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئین میں ترمیم اور قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے۔
24 کروڑ عوام نے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مینڈیٹ دیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد عوام کو انصاف کی فوری اور موثر فراہمی ہے۔
آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر سینئر رہنما بھی مشاورت میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
آنے والے دنوں میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ مزید بات چیت اور مشاورت سے کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔
ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر بھی بات چیت
ملاقات میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔