اہم

کرم میں فائرنگ سے مزید 6 مارے گئے، ہلاکتوں کی تعداد 130

دسمبر 1, 2024 < 1 min

کرم میں فائرنگ سے مزید 6 مارے گئے، ہلاکتوں کی تعداد 130

Reading Time: < 1 minute

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں سیز فائر کے باوجود گیارہ روز سے جاری کشیدگی میں کمی نہیں آسکی، فریقین میں جھڑپوں کے دوران فائرنگ سے مزید 6 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 130 ہوگئی۔

کرُم میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ ہوا جس میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران امیر مقام نے شرکت کی، جرگے میں ضم اضلاع میں امن کے لیے سب کو مل بیٹھنے پر زور دیا گیا اور کرم کے متاثرین کے لیے امدادی رقم کا اعلان کیا گیا۔

کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کا پہلا حل مذاکرات ہیں، سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن قیام امن کے لیے سب ایک ہیں، 5 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس ہوگی۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ دونوں فرقوں کے علما سے گزارش ہے کہ امن کی بات کریں، میں سمجھتا ہوں کہ ریاست اور حکومت کی رٹ قائم کرنی ہوگی، اس کے لیے ہم سب کو مل کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ یہ کیسے ہوگا۔

اس موقع پر پر وفاقی وزیر امیر مقام نے مسائل کا حل بات چیت سے نکالنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کرم کی صورتحال پر توجہ دے، قیام امن کے لیے پی ٹی آئی کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے