اہم

فیصلہ پھر مؤخر، ملزمان اور وکلا کے نہ پہنچنے پر جج بھی واپس

جنوری 13, 2025 2 min

فیصلہ پھر مؤخر، ملزمان اور وکلا کے نہ پہنچنے پر جج بھی واپس

Reading Time: 2 minutes

تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور اُن کی اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج بھی نہ سنایا جا سکا، اور 17 جنوری کی نئی تاریخ دے دی گئی۔

پیر کو جج ناصر جاوید رانا 9 بجے سے ملزمان عمران خان اور بشری بی بی کا انتظار کرتے رہے۔

بشری بی بی پہنچیں، اور نہ ہی عمران خان کو جیل میں قائم عدالت میں پیش کیا گیا۔ اسی طرح ملزمان کے وکلاء بھی نہ پہنچے تو جج ساڑھے 10 بجے اُٹھ کر چلے گئے۔

قبل ازیں عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقدمے کا فیصلہ چھ جنوری 2025 کو سنایا جائے گا۔ تاہم گذشتہ سماعت پر جج کی رخصت کے باعث فیصلہ نہیں سنایا گیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے کہا تھا کہ عدالتی عملے نے آج فیصلہ سنائے جانے سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالتی عملے کی جانب سے نیب پراسیکیوشن ٹیم کو بھی آگاہ کر دیا گیا۔

نیب کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض نے وزیرِاعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے موضع برکالا، تحصیل سوہاوہ ضلع جہلم میں واقع 458 کنال، 4 مرلے اور 58 مربع فٹ زمین عطیہ کی ہے، جس کے بدلے میں مبینہ طور پر عمران خان نے ملک ریاض کو 50 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا تھا۔ اسی معاملے پر نیب نے سابق وزیراعظم کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

بانی پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ انہوں نے خفیہ معاہدے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کو حکومت پاکستان کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے خصوصی معتمد فرحت شہزادی کے ذریعے موضع موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی لی اور پھر پی ٹی آئی رہنما ذلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے 458 کنال اراضی القادر یونیورسٹی کے لیے حاصل کی۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے نیب اور عمران خان کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد 18 دسمبر 2024 کو سینٹرل جیل اڈیالہ میں فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو ابتدائی طور پر 22 دسمبر 2024 کو سنایا جانا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے