بشارالاسد کے حامیوں کی شامی فورسز سے جھڑپ میں 70 ہلاک، علاقے میں کرفیو
Reading Time: < 1 minuteشام میں معزول صدر بشارالاسد کے حامیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان شدید لڑائی کے نتیجے میں 70 افراد مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ ساحلی قصبے جبلہ اور ملحقہ دیہات میں ہونے والی جھڑپیں دسمبر میں ’بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے نئے عہدیداروں کے خلاف سب سے زیادہ پُرتشدد حملے ہیں۔‘
آبزرویٹری نے مزید کہا کہ اسد کے حامی جنگجوؤں نے 16 سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا، جبکہ معزول صدر بشارالاسد کے 28 ’وفادار‘ جنگجو اور چار شہری بھی مارے گئے۔
لڑائی بحیرۂ روم کے ساحلی صوبے الاذقیہ میں ہوئی، جو معزول صدر کی علوی اقلیت کا مرکز ہے، جسے ان کے دور حکومت میں حمایت کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔
الاذقیہ کے ایک سکیورٹی اہلکار مصطفیٰ کنیفاتی نے کہا کہ منصوبہ بندی کے ساتھ اسد کے حامیوں کے کئی گروپوں نے جبلہ کے علاقے میں ہمارے اہلکاروں اور ہماری چوکیوں پر حملہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حملوں کے نتیجے میں ’متعدد اہلکار شہید اور زخمی‘ ہوئے۔ تاہم انہوں نے ہلاکتوں کی کوئی تعداد نہیں بتائی۔
کنیفاتی کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز ’ان کو ختم کرنے کے لیے کام کریں گی۔‘ انہوں نے اعلان کیا کہ ہم خطے میں استحکام بحال کریں گے اور اپنے لوگوں کی املاک کی حفاظت کریں گے۔
برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر سکیورٹی اہلکار شمال مغرب میں باغیوں کے سابق گڑھ ادلب سے تھے۔