عالمی خبریں

سربیا کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا سموک بموں سے حملہ، تین قانون ساز زخمی

مارچ 8, 2025 2 min

سربیا کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا سموک بموں سے حملہ، تین قانون ساز زخمی

Reading Time: 2 minutes

سربیا کی پارلیمنٹ میں منگل کے روز کم از کم تین قانون ساز زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے، جس کے دوران اسموک بم اور شعلے پھینکے گئے۔

پارلیمنٹ میں افراتفری کے مناظر کے بعد بلقان کے خطے کے اس ملک میں سیاسی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

قانون سازوں کو ایک ایسے قانون پر ووٹ دینا تھا جو یونیورسٹی کی تعلیم کے لیے فنڈز میں اضافہ کرے گا، لیکن اپوزیشن جماعتوں کا کہنا تھا کہ حکمران اکثریت درجنوں دیگر فیصلوں کی منظوری کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ غیر قانونی تھا اور قانون سازوں کو پہلے وزیراعظم میلوس ووکیوچ اور ان کی حکومت کے استعفے کی تصدیق کرنی چاہیے۔

پارلیمانی اجلاس شروع ہونے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد افراتفری پھیل گئی، حزب اختلاف کے قانون سازوں نے سیٹیاں بجائیں اور ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس میں لکھا تھا ’سربیا اٹھ گیا ہے اس لیے حکومت گر جائے گی۔‘

اجلاس کے دوران اپوزیشن کے سینکڑوں حامیوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر ریلی نکالی۔

اسمبلی ہال کی ویڈیو فوٹیجز میں قانون سازوں کے درمیان جھڑپوں اور شعلوں اور دھوئیں کے بم پھینکے جا رہے ہیں۔ سربیا کے میڈیا کا کہنا ہے کہ انڈے اور پانی کی بوتلیں بھی پھینکی گئیں۔

بعد میں حکام نے بتایا کہ ہنگامہ آرائی میں تین افراد زخمی ہوئے، جن میں قانون ساز جیسمینا اوبراڈووک بھی شامل ہیں جنہیں ہسپتال لے جایا گیا۔ پارلیمنٹ کی سپیکر اینا برنابک نے حزب اختلاف پر ’دہشت گرد گروہ‘ ہونے کا الزام لگایا۔
وزیر دفاع بریٹیسلاو گیسک نے اس واقعے کے پیچھے لوگوں کو ’سربیا کی بدنامی‘ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

گیسک نے کہا کہ ’اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کی توڑ پھوڑ نے ان کی شخصیت کی نوعیت اور ان کے سیاسی ایجنڈے کے جوہر کو بے نقاب کر دیا ہے۔‘

سربیا کے پاپولسٹ صدر الیگزینڈر ووچک نے ہسپتال میں اوبراڈوچ کی عیادت کی.
ووک نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں کہا، جس میں اسے ایمرجنسی روم میں قانون ساز کا ہاتھ پکڑتے ہوئے دکھایا گیا۔ ’جیسمینا جیتے گی، سربیا جیتے گا‘،

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے