سپین میں گرفتار 4 پاکستانی رہا، دیگر تک قونصلر رسائی نہیں ملی: ترجمان دفتر خارجہ
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سپین میں گرفتار شہریوں میں سے چار کو وہاں کی عدالت نے ضمانت پر رہا کیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان ان تخریب کاروں کا نشانہ رہا ہے جو کہ ہماری سرحدوں سے باہر ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے بیرون ممالک رابطے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکہ میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر متوقع پابندیوں کی خبروں کا نوٹس لیا ہے، ابھی تک ایسی کوئی اطلاع نہیں۔ تاحال یہ صرف افواہیں ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ سپین میں گرفتار پاکستانی شہریوں میں سے 4 کو عدالتی احکامات پر رہا کیا گیا، بقیہ قیدیوں تک ملاقات کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک قونصلر رسائی کی اجازت نہیں ملی۔ پہلے 14 افراد کی گرفتاری کی اطلاع تھی پھر 9 افراد کی تصدیق ہوئی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے ترکمانستان میں تعینات پاکستانی سفیر کے کے احسن وگن کو امریکہ سے بے دخل کیے جانے کے سوال پر بتایا کہ وہ نجی دورے پر امریکہ جا رہے تھے، نجی ویزے پر وہ سفارتی حیثیت کے متقاضی نہیں تھے۔
ترجمان کے مطابق مسٹر وگن کی ابتدائی سکریننگ کے بعد ان کی دوسری سکریننگ ہوئی، پہلے انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی تھی، حکومت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔
پاکستانی ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ طورخم سرحد کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں، یہ پروپیگنڈا ہے کہ پاکستان طورخم سرحد کو کھلنے نہیں دے رہا
انہوں نے بتایا کہ افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد کے اندر چوکی بنانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔