پاکستان

لاکھوں افغان شہریوں کی ملک بدری کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ کا دورہ کابل جلد

اپریل 17, 2025 < 1 min

لاکھوں افغان شہریوں کی ملک بدری کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ کا دورہ کابل جلد

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں پڑوسی ملک افغانستان کا دورہ کریں گے۔

پاکستان کی افغان شہریوں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کی جاری مہم کے دوران تقریباً 60 ہزار افراد افغانستان جا چکے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پاکستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ 8 لاکھ سے زائد افغانوں کو ان کے ملک واپس بھیجے گا کیونکہ ان میں سے کئی ایک ’دہشت گردی‘ اور ’منشیات کے کاروبار‘ میں ملوث ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا محرک سیاسی ہے۔

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ’ دورے کی تیاری کے حوالے سے ملاقاتیں جاری ہیں اور امید ہے کہ چند دنوں میں میں کابل کا ایک روزہ دورہ کروں گا تاکہ اس تعطل کو توڑا جا سکے جو گذشتہ چند سالوں سے جاری ہے۔‘

پاکستان ان تین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے 1990 کی دہائی میں طالبان کی پہلی حکومت کو تسلیم کیا تھا، اور اس پر نیٹو افواج کے خلاف طالبان کی حمایت کا الزام بھی لگایا جاتا رہا ہے۔

تاہم اگست 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان کی سرحدی علاقوں میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔

گذشتہ سال پاکستان کے لیے ایک دہائی کا سب سے مہلک سال ثابت ہوا اور اسلام آباد کا کابل پر الزام ہے کہ وہ شدت پسندوں کو پناہ دے رہا ہے جو وہاں سے حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ طالبان حکومت اس الزام کی تردید کرتی ہے۔

منگل کے روز بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (IOM) نے کہا کہ پاکستان نے اپریل کے آغاز سے اب تک تقریباً 60 ہزار افغانوں کو ملک بدر کیا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے