حکومتی اپیلیں منظور، فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کا ٹرائل درست
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی اعلی ترین عدالت نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کو ختم کرنے کے اپنے ہی فیصلے کو الٹ دیا ہے.
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے عدالتی فیصلے پر دائر حکومت کی انٹراکورٹ اپیلیں منظور کر لیں۔
بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین نے کہا کہ تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
سات میں سے دو ججز نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔
پہلے فیصلے میں عدالت نے عام شہریوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے کو غیرآئینی قرار دیا تھا۔
آئینی امور کی ماہر ریما عمر نے تبصرہ کیا ہے کہ:
آئینی بنچ کا خوفناک (حالانکہ شاید متوقع) حکم، جس میں 9 مئی کو فوجی عدالتوں کے ذریعے عام طور پر آرمی ایکٹ کے تحت عام شہریوں کے ٹرائل کو برقرار رکھا گیا تھا۔ افسوس کی بات ہے کہ ملک میں انصاف کی اس طرح کی عسکریت پسندی ملکی اعلیٰ ترین عدالت بھی شامل ہو گئی ہے۔
Array