شام کے دارالحکومت دمشق کے چرچ میں خودکش حملے سے 19 ہلاک
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اتوار کی شام میں ایک خودکش بمبار نے لوگوں سے بھرے چرچ کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے۔
سرکاری نیوز ایجنسی سانا کے مطابق دمشق کے مضافات میں دوئلا میں دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ مار الیاس چرچ کے اندر عبادت کر رہے تھے۔
سانا نے وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کم از کم 53 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم جنگ پر نظر رکھنے والے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں تاہم انہوں نے زخمیوں کی درست تعداد نہیں بتائی۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
یہ حملہ شام میں برسوں میں اپنی نوعیت کا پہلا حملہ تھا، اور اس وقت ہوا جب دمشق اپنی ڈی فیکٹو اسلام پسند حکمرانی کے تحت اقلیتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
عبوری صدر احمد الشارع ملک بھر میں اختیارات کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اور جنگ زدہ ملک میں انتہا پسند گروپوں کے سلیپر سیلز کی موجودگی کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔