پاکستان

آئی ایس آئی سمیت سب ریاست کے ملازم ہیں

نومبر 22, 2018 4 min

آئی ایس آئی سمیت سب ریاست کے ملازم ہیں

Reading Time: 4 minutes

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل حاضر نہیں ہوئے تو جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ اٹارنی جنرل ریاست کے ملازم ہیں وزیراعظم کے نہیں ۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اٹارنی جنرل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہیں ۔ جسٹس قاضی فائز نے پوچھا کیا اٹارنی جنرل ماہر معاشیات ہے؟ ای سی سی کے اجلاس میں اس کا کیا کام ۔ جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ اٹارنی جنرل ریاست کا سب سے بڑا لاء افسر ہے یا وزیر اعظم کا زاتی ملازم؟ ہم توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہیں۔

جسٹس فائز عیسی کا کہنا تھا کہاٹارنی جنرل ، ججز اور آئی ایس آئی سمیت ہر کوئی ریاست کا ملازم ہے۔ کیا وزیر عظم سپریم کورٹ سے بالا ہے، وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو کہا اور وہ منہ اٹھا کر چل دیے، اٹارنی جنرل کو وزیر اعظم کو بتانا۔ چاہیے تھا کہ انھیں عدالت میں پیش ہونا ہے۔ اٹارنی جنرل کو وزیر اعظم سے معذرت کرنی چاہیے تھی۔

ٹی وی چینلز کی دھرنا کوریج پر جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ کیا یہ آزادی رائے ہے، دنیا کہاں پہنچ گئی اور پاکستان کہاں کھڑا ہے، جسٹس قاضی فائز کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی پیمرا پر اتنے پیسے کیوں خرچ کیے جاتے ہیں، کیا یہ پاکستان ہے، ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا، جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ کون سی قوتیں چینلز چلا رہی ہے، اگر کوئی ایسی قوت ہے تو وہ غدار ہیں، جسٹس قاضی فائز

کیا یہ آزادی ہے، کس لیے آزادی حاصل کی تھی، پاکستان جنگ سے نہیں آئینی قوت سے بنا تھا، جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ لیاقت علی، قائداعظم اور میرے والد تحریک آزادی کا حصہ تھے، آزاد پاکستان میں خوف سے نہیں جئیں گے، ہم نے ملک کیساتھ کیا کردیا،اور عدالت میں کیا کررہے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ ہم حکومتی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، پیمرا کو جو شکایت آتی ہے کم از کم اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے، جسٹس قاضی فائز

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ چیئرمین پیمرا سے کہا کہ آپ تو پرانے بیوروکریٹ ہیں،اگر میں کہوں میرا چینل نہیں چل رہا تو کیسے وضاحت کریں گے، مفت میں حاصل ہونے والی چیز کی قدر نہیں کی جاتی، اپنے حکام سے پوچھیں کتنی ایڈوائیزری آرہی ہے، جسٹس قاضی فائز

کتنے دن پاکستان بند رہا، جسٹس قاضی فائز

آپ کے ڈی جی لاء نے کہا آپ کا قانون مصنوعی ہے، جسٹس قاضی فائز کا سیکرٹری الیکشن کمیشن سے مکالمہ

الیکشن کمیشن کا قانون مصنوعی نہیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن

آپ کو اس حوالے سے تحریری جواب جمع کرانا ہوگا، جسٹس قاضی فائز

کیا آپ نے آئی ایس آئی کی طرف سے پیش کردہ رپورٹ پڑھی، جسٹس قاضی فائز کا اٹارنی جنرل سے سوال

رپورٹ پڑھ لیں سوالوں کے جواب دینا ہونگے، جسٹس قاضی فائز

اس رپورٹ میں حساس چیزیں ہیں، رپورٹ کا جائزہ چیمبر میں لیا جائے، اٹارنی جنرل

رپورٹ میں کچھ حساس نہیں، جسٹس قاضی

کیا اٹارنی جنرل وزیر اعظم کے ملازم ہیں؟ جسٹس قاضی فائض عیسی

اٹارنی جنرل کہہ دیں کہ وہ وزیراعظم کے ملازم ہیں۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

کیا اٹارنی جنرل کا یہ قدم مناسب ہے؟ جسٹس قاضی فائض عیسی کا استفسار

کیا وزیراعظم قانون سے بالاتر ہیں؟ جسٹس قاضی فائض عیسی

کیا وزیراعظم نے کہا کہ سماعت ملتوی کر دیں؟ جسٹس قاضی فائض عیسی

کیوں نہ پھر عمران خان کو بلا کر پوچھ لیں؟ جسٹس قاضی فائض عیسی

نجی چینلز کی شکایات پر پیمرا نے کیا اقدامات کئے؟ پیمرا قانونی تقاضے مکمل کرے۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

چیئرمین پیمرا کو سامنے لائیں تاکہ وہ بھی سن لیں۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

کیا پیمرا نے خط لکھنے کے علاوہ کوئی ایکشن لیا؟ جسٹس قاضی فائض عیسی

گزشتہ سماعت میں چیئرمین پیمرا نے کہا تھا کہ 50 ہزار روپے جرمانہ کیا تھا۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

قانون کے مطابق کیبل آپریٹرز کو ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ چیئرمین پیمرا

قانون کے مطابق متعلقہ اتھارٹی کو 10 لاکھ تک بھی جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ ابھی تک کسی بھی چینل کا لائیسنس منسوخ نہیں کیا گیا۔ چیئرمین پیمرا

اس کا مطلب کہ پیمرا نے کچھ بھی نہیں کیا۔ کیا ہم کنٹرولڈ میڈیا اسٹیٹ میں رہ رہے ہیں ۔ جسٹس قاضی فائز عیسی

پاکستان اور ریاست کا مذاق نہ بنائیں۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

پیمرا پر ایک بلین خرچ ہو رہے ہیں اور پیمرا کو چینلز کی بندش کا نہیں پتہ۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

جھوٹ، جھوٹ اور جھوٹ اور کسی کو شرم محسوس ہی نہیں ہو رہی۔ کیا چیئرمین پیمرا کو اپنے آپ پر فخر محسوس ہونا چاہیئے۔ آپ پاکستان کے عوام اور ریاست کے کام کرنے کیلئے ہیں۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

کیا جن چینلز پر تعریف ہوتی ہے بس وہی چل سکتے ہیں؟ جسٹس قاضی فائض عیسی کا استفسار

کیا تمام لوگوں کو ریاست کی وفاداری ہاتھ میں لینے کی اجازت دے دی گئی ہے، ایک حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے الیکشن کمیشن کو مزید اختیارات دیئے گئے، جسٹس قاضی فائز عیسی

الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق کاروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے، اگر ریاست یہ تعین کرے کہ سیاسی جماعت غیرملکی فنڈنگ لے رہے ہیں تو اس پر کاروائی ہو سکتی ہے، اٹارنی جنرل

پہلے کچھ کہا جا رہا تھا اب کچھ کہا جا رہا ہے، یہ بات کہی جا رہی ہے کہ قتل تو ہوا لیکن قاتل کا ذہنی توازن درست نہیں تھا،الیکشن کمیشن کی طرف سے اپنایا گیا موقف تو پارٹی کے دفاعی وکیل کو اپنانا چاہئے تھا، جسٹس قاضی فائز عیسی

سالانہ اکاونٹس کی تفصیلات اور انتخابی مہم کے اخراجات میں فرق ہے، اٹارنی جنرل

قانون میں انتخابی مہم کی تفصیل فراہم نہ کرنے پر کاروائی کیلئے کوئی شق نہیں، اٹارنی جنرل

الیکشن کمیشن قانون کی شق 212 سالانہ اکاونٹس سے متعلق ہے، اٹارنی جنرل

قانون کے ساتھ مذاق نہ کریں، جسٹس قاضی فائز عیسی

بد قسمتی سے یہ قانون پارلیمنٹ نے بنایا ہے، اٹارنی جنرل

پارلیمنٹ پر الزام عائد نہ کریں، جسٹس قاضی فائز عیسی

ہم مسلسل اور ہر وقت مقننہ کی بالادستی کو نیچا دیکھا رہے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسی

کیا شریف لوگ ملک چھوڑ کر چلے جائیں؟ ملک سے ہجرت کر جائیں؟  پاکستان بننے میں ایک گولی بھی نہیں چلی، پاکستان بنانے میں تمام کام کاغذاتی طور پر اور زبان کے دم پر کیا گیا۔ جسٹس قاضی فائض عیسی

انتخابی نشان کے بغیر انتخابات میں حصہ نہیں لیا جا سکتا۔ اٹارنی جنرل

کیا ایک اوورسیز پاکستانی سیاسی جماعت بنا سکتا ہے؟ جسٹس قاضی فائض عیسی کا استفسار

کیس کی سماعت جاری

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے