وزیراعظم اور وزرا کی تنخواہ میں کمی
Reading Time: < 1 minuteدنیا میں کورونا وائرس نے مضبوط معیشت کے حامل ملکوں کو بھی تین ماہ میں پریشانی کا شکار کر دیا ہے اور کئی ملکوں میں نجی ملازمتوں سے وابستہ افراد کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جا رہی ہے۔
یورپ اور ایشیا کے علاوہ براعظم آسٹریلیا بھی کورونا وائرس کی وبا سے محفوظ نہیں ہے اور اب نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ارڈن اور ان کی کابینہ میں شامل وزرا نے اعلان کیا ہے کہ نجی شعبے کے ورکرز سے اظہار یکجہتی کے لیے وہ اپنی تنخواہ میں 20 فیصد کٹوتی کر رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حالات میں ’قیادت اور یکجہتی‘ دکھانے کا یہی موقع ہے کہ وہ سیاست دان جو بڑی تنخواہ لیتے ہیں دیگر شعبوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔
نیوزی لینڈ میں وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں محدود ہیں۔
تنخواہوں میں 20 فیصد کٹوتی کا فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا اور اگلے چھ ماہ تک رہے گا۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم چار لاکھ 70 ہزار ڈالر تنخواہ لیتی ہیں جس میں سے اب 47 ہزار ڈالر کی کٹوتی ہوگی۔