تیل ’مفت‘ ملنے لگا، خریدار کوئی نہیں
Reading Time: 2 minutesعالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں تاریخی کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے اور یورپ و ایشیائی منڈیوں میں خریدار سودے نہیں کر رہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی تیل مارکیٹ منفی میں جانے کے بعد قدرے مستحکم ہوئی ہے تاہم برینٹ کروڈ آئل کی یورپی و ایشیائی منڈی میں بدترین مندی ہے اور بیرل 18 ڈالر سے بھی کم پر فروخت ہو رہا ہے۔
چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس نے دنیا میں ہوا بازی کی صنعت کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے جبکہ امریکہ، یورپ اور سوا ارب آبادی والے ملک انڈیا میں بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرانسپورٹ معطل ہے۔
ماہرین کے مطابق دنیا میں تیل کی کھپت دس فیصد تک رہ گئی ہے جس کے سبب عالمی منڈی میں خریدار نہ ہونے کے برابر ہیں۔
تیل کی صنعت پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق تیسری دنیا کے ترقی پذیر ملکوں کے پاس خام تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ اتنا زر مبادلہ کی موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر اگلے چھ ماہ کا سٹاک خریدنے کے لیے سودے کر سکے۔
دنیا میں اس وقت تیل ذخیرہ کرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت امریکہ کے پاس ہے جو اپنی ضروریات کے لیے چھ ماہ کا سٹاک کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ دنیا میں تیل پیدا کرنے والے تین ملکوں میں سے ایک ہے۔
تیل پیدا کرنے والے دیگر دو ملکوں روس اور سعودی عرب کے درمیان پیداوار کم کرنے کا معاہدہ ہو چکا ہے جس کے تحت یکم مئی سے یومیہ پیداوار کم کی جائے گی۔
تیل کی پیداوار کے حوالے سے دونوں حریف ملکوں میں معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوشش سے ہوا جنہوں نے کہا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے پیداوار میں کمی کرنا ضروری ہے۔