سندھ پبلک سروس کمیشن کیلئے عدالتی فیصلہ
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا نیا چیئرمین اور ممبران لگانے کیلئے حکومت کو ہدایات جاری کی ہیں۔ عدالت نے ازخود نوٹس نمٹاتے ہوئے کہاہے کہ چیئرمین کا تقرر دو ہفتے اور ممبران کو اہلیت کے مطابق چار ہفتوں میں لگایاجائے۔ عدالت نے دوہزار تیرہ کے مشترکہ مقابلے کے امتحان کو کالعدم قراردیتے ہوئے دوبارہ امتحان اور انٹرویو لینے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ سے جاری کیے گئے تفصیلی تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کے تحت ہونے والے مقابلے کے امتحان شفاف نہیں تھے، نتائج کالعدم قراردیے جاتے ہیں تاہم امتحان میں حصہ لینے کے لیے اہل قراردیے گئے امیدواروں کا اسکریننگ ٹیسٹ قانونی حیثیت رکھتاہے، اس لیے ایسے امیدواروں کی عمر کی حد بڑھ بھی گئی ہو تب بھی دوبارہ امتحان میں حصہ لے سکیں گے، جسٹس قاضی فائز عیسی کے تحریرکیے گئے فیصلے میں کہا گیاہے کہ نئے سرے سے لیے جانے والے امتحان میں وہی اٹھائیس سو تیرہ امیدوار شرکت کرنے کے اہل ہوں گے جنہوں نے 2013 میں اسکریننگ ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی تھی۔ واضح رہے کہ تحریری امتحان میں 644 امیدوار جبکہ انٹرویو میں 227امیدوار کامیاب قرار دیے گئے تھے جبکہ صوبے میں اس وقت 182اسامیاں مشتہر کی گئیں تھی جن کی تعداد کو بعدازاں سندھ حکومت نے بڑھا دیا تھا۔