عثمان کاکڑ کا انتقال، ’لالہ آپ کی جدوجہد کو یاد رکھا جائے گا‘
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پشتون قوم پرست رہنما عثمان کاکڑ کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے.
عثمان کاکڑ گزشتہ ہفتے برین ہیمرج کا شکار ہو کر اپنے گھر میں گر پڑے تھے جس سے ان کے سر میں اندرونی چوٹ آئی تھی.
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر عثمان کاکڑ کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کیا گیا تھا.
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’عثمان کاکڑ جیسے بہادر، حق گو اورجمہوریت پسند رہنما کی وفات ملک کا بڑا نقصان ہے۔‘
مولانا فضل الرحمان نے عثمان کاکڑ کے انتقال پر کہا کہ پی ڈی ایم ایک نڈر رہنما سے محروم ہو گئی۔ ’عثمان کاکڑ کو ہمیشہ جمہوریت پسندوں کے صف اوّل کے رہنماؤں میں یاد رکھا جائے گا۔ پارلیمنٹ میں اپنی توانا آواز سے ہمیشہ جمہوری قوتوں کو حوصلہ ملا۔‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی بلوچستان کے صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم پارلیمان میں عوام کی ایک مضبوط اور توانا آواز تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹر عثمان کاکڑ کی عوامی خدمات اور ایوان میں ان کے مؤثر کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے تعزیت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ جمہوریت کی ایک مضبوط آواز اور سویلین سپرمیسی کی جدوجہد کے صف اوّل کے سپاہی عثمان کاکڑ بہت جلدی ہمیں چھوڑ گئے۔ ’میرا دل اور دعائیں اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔ لالہ عثمان سے ہونے والی ملاقاتیں اور گفتگو ہمیشہ یاد رہیں گی۔ لالہ آپ کی جدوجہد کو یاد اور قافلے کو آباد رکھا جائے گا۔‘
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والے عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر تھے۔ انہوں نے عملی سیاست کا آغاز تین دہائیاں قبل پشتونخوا میپ میں شمولیت سے کیا اور تب سے اسی سے وابستہ تھے۔
عثمان کاکڑ سینیٹ میں پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ پر سخت تنقید کے لیے مشہور تھے.