ایک کروڑ 30 لاکھ فائزر ویکسین کب پاکستان پہنچے گی؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان رواں سال فائزر کمپنی کی بنائی گئی کورونا ویکسین کی ایک کروڑ 30 لاکھ خوراکیں خریدے گا۔
پاکستانی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے روئٹرز نیوز ایجنسی کو فائزر کمپنی سے ویکسین کی خریداری کے لیے معاہدے کے بارے میں بتایا۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’امریکی کمپنی فائزر کی ویکسین حاصل کرنے کی حتمی تاریخ کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم رواں سال کے آخر تک ویکسین کی خوراکیں پاکستان پہنچ جائیں گی۔‘
پاکستان کو ابتدا سے ہی ویکسین کی بروقت فراہمی اور سپلائی میں کمی کا سامنا تھا جو گزشتہ ہفتے زیادہ ویکسینیشن کے باعث بحران کی شکل اختیار کرتا نظر آیا.
کورونا ویکسین کی فراہمی کے لیے پاکستان کا زیادہ تر انحصار اپنے پڑوسی ملک چین پر رہا ہے جہاں تین کمپنیاں ویکسین تیار کر رہی ہیں.
پاکستان کو فائزر ویکسین کی ایک لاکھ خوراکیں 29 مئی کو موصول ہوئی تھیں، تاہم حکام نے فائزر صرف ان افراد کو فراہم کی جن کا مدافعتی نظام کمزور ہے یا دوسری کمپنیوں کی ویکسین ان کے لیے موزوں نہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق 22 کروڑ کی آبادی والے ملک پاکستان میں تقریباً ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے، جن میں سے تقریباً 35 لاکھ ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہیں.
پاکستان میں زیادہ تر چین کی تیار کردہ ویکسین سائنو فارم، کین سائنو بائیو اور سائنو ویک استعمال ہو رہی ہیں.
فائزر اور ایسٹرا زینیکا پاکستان کو امداد میں محدود تعداد میں ملیہیں.
رواں ماہ کے شروع سے 40 سال سے کم عمر کے افراد کو برطانوی ویکسین ایسٹرازینیکا بھی لگنا شروع ہو گئی ہے تاہم اس کی سپلائی محدود ہونے کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والوں کو عموماً فراہم کی گئی ہے۔
حکومت کی کوشش ہے کہ رواں برس کم از کم سات کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگائی جائے۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے رواں ماہ کے شروع میں حکومت نے ویکسین حاصل کرنے کی غرض سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی منظوری دی تھی۔
پاکستان میں اب تک نو لاکھ 49 ہزار 838 افراد کورونا کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ 22 ہزار 34 کی موت واقع ہوئی ہے۔