سری نگر کے کشمیر پریس کلب پر قبضہ، پاکستان کی مذمت
Reading Time: < 1 minuteانڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے شہر سری نگر کے ’کشمیر پریس کلب‘ پر صحافیوں کے ایک گروپ نے پولیس کی مدد سے قبضہ کر لیا ہے۔
پاکستان نے واقعے کی مذمت کی ہے.
انڈیا اور اس کے زیر انتظام کشمیر کے صحافیوں نے اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مذمت کی ہے۔
جمعے کو سرکاری محکمے سوسائٹیز آف کشمیر کے رجسٹرار نے کشمیر پریس کلب کی رجسٹریشن معطل کر دی تھی جس کے اگلے ہی روز پریس کلب کے انتظامی امور چلانے پر صحافیوں کے دو گروپس کے مابین شدید تنازع پیدا ہو گیا۔
گذشتہ برس مارچ سے کشمیر پریس کلب کے الیکشن نہیں ہو سکے ہیں۔
صحافیوں کے ایک گروہ نے مبینہ طور مقامی پولیس اور انتظامیہ کی پشت پناہی سے پریس کلب کا انتظام سنبھال لیا اور وہاں کی پہلے سے موجود انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ اپنی مدت کے ختم ہونے کے باوجود کلب پر غیر قانونی طور پر قابض ہیں۔
سنیچر کی شام کلب کا انتظام سنبھالنے والے صحافیوں کے گروپ نے سلیم پنڈت کو کشمیر پریس کلب کے صدر کے طور پر ’منتخب‘ کیا۔
اخبار انڈین ایکسپریس کو پریس کلب کے مینیجر سجاد احمد نے بتایا کہ’درجن بھر لوگ پریس کلب میں آئے اور کہا کہ وہ کلب کی عبوری انتظامیہ ہیں اور ہمیں دفتری کمپیوٹرز اور سٹیشنری حوالے کرنے کو کہا۔‘
مینیجر کے مطابق جب میں نے ان سے پوچھا کہ خود کو کلب کی عبوری باڈی کس بنیاد قرار دے رہے تو ان کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔