فوجی سربراہ کی تقرری کا فیصلہ آئین کے مطابق ہو گا:وزیراعظم
Reading Time: < 1 minuteوزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہےُکہ آرمی چیف کی تقرری کا طریقہ کار آئین میں درج ہے،اسی کے مطابق فیصلہ ہو گا۔
جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آڈیو لیک کرنے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے، سائفر کے معاملے میں قوم اور ملک کے ساتھ بدترین بددیانتی کی گئی، کبھی کسی نے وطن کا وقار اس طرح مجروح نہیں کیا۔
وزیراعظم نےکہا کہ آڈیو لیک میں کہا گیا امریکا سے آنے والے تار پر امریکا کا نام نہیں لینا، عمران نیازی دن رات جھوٹ بولتا ہے،قوم سے فراڈ کرتا ہے، یہ فراڈیا ہے فراڈیا،میں قسم کھا کرکہتا ہوں کہ یہ فراڈیا ہے فراڈیا، اس نے کہا کہ میں کے پی میں 300 یونٹ لے کر آؤں گا، ایک بھی یونٹ نہیں لایا، کے پی قرض لے لے کر ڈیفالٹ کے قریب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم بیٹی کو عدالت نے کلین چاٹ دی،یہ کہتے ہیں نیب قانون میں ترمیم این آر او ہے،مریم کے کیس کا نیب قانون سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر یہ شخص دوبارہ مسلط ہوا تو یہ پاکستان اور اداروں کو تباہ کر دے گا۔ یہ دن رات سازشیں کرتا ہے۔ دن رات جھوٹ بولتا ہے اور پاکستان کو بدنام کرتا ہے۔ میں خطاوار انسان ہوں لیکن قوم سے جھوٹ نہیں بولوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے نام پر کسی کو اجازت نہیں ہوگی کہ قانون کو ہاتھ میں لے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا طریقہ کار آئین میں درج ہے اس کے مطابق فیصلہ ہو گا۔آپ پریشان نہ ہوں۔