اہم خبریں متفرق خبریں

شاہ زیب قتل کیس، شاہ رخ جتوئی سپریم کورٹ سے بری

اکتوبر 18, 2022 < 1 min

شاہ زیب قتل کیس، شاہ رخ جتوئی سپریم کورٹ سے بری

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کی سپریم کورٹ نے دس برس قبل کراچی میں شاہ زیب نامی نوجوان کے قتل کے مقدمے میں مجرمان شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی بریت کی اپیل منظور کر لی ہے۔

منگل کو عدالت کے تین رکنی بینچ نے مجرموں کو راضی نامے کی بنیاد پر بری کیا۔

قبل ازیں سندھ ہائیکورٹ نے بری کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مجرموں کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کر دیا تھا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس نذر اکبر پر مشتمل دو رکنی عدالتی بینچ نے سنہ 2019 میں فیصلہ دیا تھا۔

جون 2013 میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت دو ملزمان کو سزائے موت جبکہ دو کو عمر قید کی سزا دینے کا حکم دیا تھا۔

سزائے موت سنائے جانے کے بعد نومبر 2013 میں سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے مقدمے سے انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کر کے ماتحت عدالت کو مقدمے کی دوبارہ سماعت کی ہدایت کی تھی۔

2017 میں شاہ زیب خان کے والدین نے قصاص اور دیت کے قانون کے تحت صلح نامے کے بعد ملزم شاہ رخ جتوئی کو معاف کر دیا تھا جس کے بعد انھیں رہا کر دیا گیا تھا۔

تاہم فروری 2018 میں سپریم کورٹ نے اس مقدمے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے بعد سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اس مقدمے میں ملوث چاروں مجرمان کو دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد انھیں دوبارہ حراست میں لے لیا گیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے