پرویز الٰہی دوبارہ گرفتار، سادہ کپڑوں والے اُٹھا کر لے گئے
Reading Time: 2 minutesتحریک انصاف کے صدر اور پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر رہائی کے کچھ دیر بعد ہی گھر جاتے راستے سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
جمعے کی شام لاہور کی کینال روڈ سے سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار پرویز الٰہی کو گھر سے اُتار کر ڈنڈا ڈولی کرتے ہوئے لے گئے۔
بعد ازاں بتایا گیا کہ اسلام آباد پولیس نے چودھری پرویز الٰہی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کر کے وفاقی دارالحکومت منتقل کیا۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا اور یہ ہدایت بھی جاری کی کہ اُنہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
جمعے کو سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس امجد رفیق نے ایڈشنل رجسٹرار سکیورٹی رائے ظہور کو ہدایت کی تھی کہ وہ عدالت کی سکیورٹی کے چار اہلکاروں اور متعلقہ ایس پی کو بھی پرویز الٰہی کے ساتھ بھیجیں۔
عدالت نے ایڈشنل رجسٹرار سکیورٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ پولیس کے ساتھ اُس وقت تک کوآرڈینیٹ کرتے رہیں جب تک پرویز الٰہی اپنے گھر نہیں پہنچ جاتے اور ساتھ یہ بھی ہدایت کی تھی کہ اُنہیں کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
ایڈیشنل رجسٹرار سکیورٹی نے جج کو یقین دہانی کروائی تھی کہ عدالتی حکم پر من و عن عملدرآمد ہو گا۔ اس کے بعد عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن عمران کشور کو بھی اپنے چیمبر میں بلایا اور یہی ہدایات دیں۔
عدالتی حکم کے بعد پولیس نے پرویز الٰہی کو گھر چھوڑنے کے انتظامات کیے اور وہ خود عدالت سے باہر گیٹ تک چلتے ہوئے آئے اور اپنی گاڑی میں سوار ہوئے۔
پولیس انہیں اپنی حفاظت میں لاہور ہائی کورٹ سے لے کر روانہ ہوئی تھی۔
چودھری پرویز الٰہی کے وکلا کا کہنا ہے کہ وہ ’توہینِ عدالت اور حبسِ بے جا کے خلاف درخواست داٸر کریں گے۔‘
واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی نے نیب کی جانب سے اپنی گرفتاری کو چیلنج کر رکھا تھا۔