عمران ریاض کی بازیابی کا مقدمہ، لاہور ہائیکورٹ میں سماعت
Reading Time: < 1 minuteلاہور ہائیکورٹ نے صحافی و یوٹیوبر عمران ریاض کو بازیاب کرنے کے کیس کی پنجاب پولیس کو مزید مہلت دے دی ہے۔
بدھ کو عمران ریاض کو بازیاب کرانے کی درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے کی۔
پنجاب پولیس کے سربراہ عثمان انوار نے عدالت میں پیش ہو کر عمران ریاض کو بازیاب کرانے کے لیے مزید مہلت مانگی۔ انہوں نے کہا کہ دس پندرہ دن کی مہلت دیں، خوشخبری دیں گے.
لاہور ہائیکورٹ نے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 13ستمبر تک ملتوی کر دی۔
یوٹیوبر اور اینکر پرسن عمران ریاض کی گمشدگی کو لگ بھگ چار ماہ ہو گئے لیکن پاکستان میں اعلیٰ حکام اور تفتیشی اداروں کو اب تک ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کہاں ہیں؟
تاہم پولیس حکام نے ان کی لوکیشن کے حوالے سے افغان موبائل سموں کے استعمال ہونے کا ذکر بھی کیا تھا۔
صوبہ پنجاب کے انسپکٹر جنرل پولیس عثمان انور نے عمران ریاض کی گمشدگی سے متعلق عدالت میں کہا تھا کہ عمران ریاض کی گمشدگی میں بھی افغانستان کے موبائل فون نمبر استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
عمران ریاض کو 11 مئی کو پولیس نے گرفتار کیا تھا اور پھر پولیس کے مطابق انھیں 16 مئی کو جیل سے اس یقین دہانی پر رہا کر دیا گیا تھا کہ وہ آئندہ اچھا رویّہ رکھیں گے۔
اس کے بعد سے وہ تاحال لاپتا ہیں اور پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے بعد سے ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں۔