عمران ریاض کی بازیابی، عدالت کا پنجاب پولیس کو آخری موقع
Reading Time: < 1 minuteلاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف سے منسلک اینکر و یوٹیوبر عمران ریاض کی بازیابی کے لیے پنجاب پولیس کے سربراہ کو اخری موقع دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک ہفتے میں پیش نہیں کیا جاتا تو عدالت فیصلہ دے گی۔
بدھ کو لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے عمران ریاض کے والد کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بیٹے عمران ریاض کو اغوا کیا گیا اس کو کسی عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا گیا، عدالت بیٹے کو بازیاب کرنے کا حکم دے۔
دوران سماعت آئی جی پنجاب کے ساتھ دیگر افسران بھی عدالت پیش ہوئے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب سے استفسار کرتے ہوئے پوچھا عمران ریاض کی بازیابی کے لیے کیا پیش رفت ہوئی ہے؟
آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم نے عدالتی احکامات پر عمران ریاض کے والد سے ملاقات کی تمام پیش رفت سے متعلق ان کے والد اور وکلا کو بتا دیا گیا ہے معاملے پر درست سمت پر جا رہے ہیں۔
پنجاب پولیس کے سربراہ ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے اور عمران ریاض کی بازیابی کے لیے ایک اور مہلت مانگی۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ پانچ ماہ سے یہ باتیں صبر سے سن رہا ہوں۔ اب میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل میاں اشفاق سے استفسار کیا کہ اگر آپ راضی ہیں تو میں مہلت دے دیتا ہوں۔میاں اشفاق نے ائی جی کو مہلت دینے پر رضامندی ظاہر کی۔
دوران سماعت عمران ریاض کے وکیل نے کہا کہ ان کی تفتیش درست سمت میں جا رہی ہے کیس میں کسی بھی وقت پیش رفت ہوسکتی ہے۔
عدالت نے کاروائی کرتے ہوئے سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کر دی۔