فیض آباد دھرنا کیس فیصلے پر عمل درآمد، حکومت کی سپریم کورٹ میں رپورٹ
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ فیض آباد دھرنا کیس فیصلے پر عملدرآمد کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
جمعے کو اٹارنی جنرل منصور عثمان نے فیصلے پر عملدرآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنے کے ذمہ داران کے تعین کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔
سپریم کورٹ کے فیض آباد دھرنا کیس کے 6 فروری 2019 کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکریٹری دفاع اور ڈائریکٹر آئی ایس آئی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے 26 اکتوبر کو پہلے اجلاس کے بعد باقاعدہ کاروائی شروع کردی ہے اور یکم دسمبر کو وزارت دفاع کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی طے شدہ ٹی او آرز کے تحت انکوائری کرے گی۔
سپریم کورٹ نے فیض آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنا کے سرکاری سہولت کاروں اور فوج کے اُن اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جو سیاسی معاملات میں مداخلت کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔