”پاکستان کا مستقبل کانفرنس“ کے بعد جسٹس اطہر من اللہ کو لندن میں نعروں کا سامنا
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کو لندن میں تحریک انصاف کے بعض حامیوں کی بدتمیزی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جیوز نیوز کے رپورٹر مرتضیٰ علی شاہ کی ایکس پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جسٹس اطہر کو نجی سکیورٹی کے افراد گھیرے میں لے کر ریسکیو کر رہے ہیں۔
قبل ازیں کانفرنس سے خطاب میں جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ 8 فروی کے بعد ہی اس بارے میں کہا جا سکے گا کہ الیکشن کیسے ہوئے۔
جیو نیوز کے مطابق لندن میں فیوچر آف پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ الیکشن برائے الیکشن نہیں بلکہ الیکشن جینوئن الیکشن ہونے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کو دبانے کے سبب ہم نے نصف ملک گنوا دیا، ہمارے معاشرے میں اظہار رائے کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔
جبری گمشدگی کے حوالے سے جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور قوم یہ سوچنا ہوگا کہ جب یہ مسئلہ بلوچستان یا خیبر پختونخوا میں ہو تو مسئلہ نہیں لیکن پنجاب میں ہو تو مسئلہ بن جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں متعدد بار آئین کو پامال کیا گیا مگر آئین کی پامالی پر کسی کا احتساب نہیں ہوا، عدلیہ نے جو کیا وہ اس کا دفاع نہیں کریں گے لیکن امید ہے کہ نوجوان مثبت تبدیلی لائیں گے۔
جسٹس اطہر من اللہ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ عدالت کا امتحان ہے کہ عوام کا اعتماد بحال رہے، فیصلوں پر عمل درآمد ہو۔