اہم خبریں متفرق خبریں

جیل سے عمران خان کی آڈیو اور تصویر کس نے لیک کی؟

فروری 7, 2024 2 min

جیل سے عمران خان کی آڈیو اور تصویر کس نے لیک کی؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں عام انتخابات کے لیے پولنگ سے ایک دن قبل سوشل میڈیا پر پہلے عمران خان اور خاور مانیکا کی جیل عدالت میں کی گئی گفتگو اور بعد ازاں اُن کی تصویر لیک کی گئی ہے۔

منگل کو رات گئے عمران خان کا ایک آڈیو بیان بھی سوشل میڈیا پر زیرِگردش ہے جس میں وہ اپنے کارکنوں سے ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے باہر نکلنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

لیک تصویر اور بیان پر سوشل میڈیا صارفین سوال اُٹھا رہے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے اور کیا جیل میں دیگر قیدیوں کو بھی ایسی سہولیات مسیر ہیں۔

بعض صحافیوں کا خیال ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس طریقے سے ڈبل گیم کھیل کر کنفیوژن پھیلا رہی ہے۔

سفینہ خان نامی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ نے تصویر شیئر کر کے لکھا کہ اگر وہ چاہتے تو عمران خان کی یہ تازہ تصویر جیل سے ریلیز نہیں ہو سکتی تھی ، لہٰذا الیکشن کے چند گھنٹے پہلے یہ تصویر عمران خان کے سپوٹرز کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں ہے اب ووٹر اور سپوٹرز پر منحصر ہے کہ وہ 8 فروری کو پوری طاقت کے ساتھ باہر نکلیں اور ووٹ کریں۔

سینیئر صحافی و تجزیہ کار نے اس پر سوالیہ تبصرہ کیا کہ پس ثابت ہوا کہ عدالت سے تصویر یا آڈیو لیک ہونا معمول کی بات ہے؟

اس سوال پر کہ تصویر کس نے بنائی اور لیک کی صحافی ثاقب بشیر نے جواب میں پوسٹ کیا کہ:

ابھی تک پتہ نہیں کس نے بنائی لیکن جس نے بھی بنائی وہ جلد وہاں لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت ہو جائے گا۔ شاید کچھ ایکشن بھی ہو جائے۔ اگلا سوال ہو گا کہ کیا آڈیو لیک پر بھی ایکشن ہو سکتا ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ جیل انتظامیہ چاہے کچھ بھی ممکن ہے نہ چاہے تو سب ناممکن ہی ناممکن ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسین نواز کی پانامہ جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کی ایک تصویر بھی لیک کی گئی تھی اور اُس وقت سپریم کورٹ میں یہ معاملہ آیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے