بڑی جماعت کو حکومت بنانے کی دعوت، کیا لطیف کھوسہ آئین سے نابلد؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیئر قانون دان لطیف کھوسہ نے عمران خان کے بغیر حکومت اور ریاست نہیں چلے گی اور وہ چلنے بھی نہیں دیں گے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ صدرِ پاکستان کو چاہیے کہ وہ پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کی دعوت دیں۔ مینڈیٹ تحریک انصاف کو ملا ہے۔
تاہم آئینی ماہرین نے لطیف کھوسہ کے بیان پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ آئین میں ایسی کوئی بات نہیں لکھی کہ صدر مملکت عددی اکثریتی رکھنے والی جماعت کو حکومت بنانے کو دعوت دیں۔
آئینی ماہر ریما عمر نے اس پر لکھا کہ:
صدر کے پاس سب سے بڑی جماعت کو حکومت بنانے کی دعوت دینے کا اختیار نہیں ہے۔
آئین اور قواعد کے مطابق وزیراعظم کا انتخاب قومی اسمبلی کرتی ہے- اور اس عمل میں سب سے بڑی جماعت کو ترجیح نہیں دی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ یقین کرنا مشکل ہے کہ لطیف کھوسہ صاحب کو یہ معلوم نہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے جیو نیوز کے اینکر کے لطیف کھوسہ سے کیے اس انٹرویو پر لکھا کہ:
شاہ زیب خانزاد، آپ کو بھی نہیں پتہ کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اب ایسا کوئی سین باقی نہیں رہا۔صدر کے پاس اب ایسا کوئی اختیار نہیں ہے۔ آخر کیوں کنفیون پھیلائی جا رہی ہے؟ کیوں جھوٹ کو بڑھاوا دے کر اس ملک کی جڑیں کاٹی جا رہی ہیں؟
لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا کہ اُن کی جماعت حکومت بنانے کے قریب آ چکی ہے۔
نومنتخب رُکن قومی اسمبلی نے کہا کہ عمران خان کے بغیر پارلیمان، حکومت اور ریاست کو چلنے نہیں دیں گے۔ہم نے صدر عارف علوی سے کہہ دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کی دعوت دیں۔